7ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کے پہلے جائزے پر مذاکرات شروع
- نناتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کے 9 رکنی مشن نے پیر کو سیکریٹری خزانہ کی سربراہی میں حکومتی معاشی ٹیم سے ملاقات کی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن نے پیر کو پاکستانی حکام کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے پہلے جائزے پر بات چیت کا آغاز کردیا ہے۔
وزارت خزانہ کے سرکاری ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ناتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کے 9 رکنی مشن نے پیر کو سیکریٹری خزانہ کی سربراہی میں حکومتی معاشی ٹیم سے ملاقات کی۔ یہ مشن تقریبا دو ہفتوں تک ملک میں قیام کریگا۔
پہلے مرحلے کے مذاکرات میں تکنیکی پہلوؤں پر توجہ مرکوز کریں گے، اس کے بعد دوسرے مرحلے میں پالیسی کی سطح پر بات چیت ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
مذاکرات میں جولائی سے دسمبر 2024 تک پاکستان کی معاشی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ ایک کامیاب جائزے سے اگلی ایک ارب ڈالر کی قسط مل جائیگی۔
آئی ایم ایف کی ٹیم وزارت خزانہ، وزارت توانائی، پلاننگ کمیشن، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سمیت متعدد سرکاری اداروں سے ملاقاتیں کرے گی۔
اس کے علاوہ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے نمائندوں سے الگ الگ مذاکرات کیے جائیں گے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments