وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتہ کو 20 ارب روپے کے رمضان پیکج کا اعلان کیا جس کے تحت ملک بھر میں 40 لاکھ گھرانوں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس سال 40 لاکھ خاندانوں یعنی تقریبا 2 کروڑ افراد کو ڈیجیٹل والیٹ کے ذریعے فی گھرانہ 5 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تقریبا 20 ملین لوگوں کو اس پیکیج سے ریلیف ملے جو رمضان کے پہلے 10 دنوں میں تقسیم کیا جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں رمضان کے دوران مہنگائی کم ہے، اس سال اس مقصد کے لئے 20 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں کیونکہ گزشتہ سال ریلیف کی رقم 7 ارب روپے تھا۔
شہباز شریف نے وزارتوں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) اور ٹیکنالوجی کمپنیوں سمیت تمام متعلقہ حکام اور اداروں کی تعریف کی جنہوں نے ڈیجیٹل میکانزم تیار کرنے کے لیے دن رات کام کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کے اس اقدام سے ملک کے تمام حصوں کو ایک اچھی طرح سے تیار کردہ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے اس نیک مقصد میں شراکت داری اور حمایت پر غیر ملکی شراکت داروں کا بھی شکریہ ادا کیا اور ان کے عزم اور قابل قدر خدمات کو سراہا۔
وزیراعظم نے کہا کہ غریب قوم کے اربوں روپے سالوں سے مقدمات میں پھنسے ہوئے ہیں اور حکومت مختلف عدالتوں میں زیر التوا 500 ارب روپے کے مقدمات کے جلد فیصلے کرنے کے عزم کا اظہار کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا رہا ہے، گزشتہ عبوری حکومت کے دور میں بینکوں نے ڈالر کے نرخوں میں اتار چڑھاؤ پر غیر معمولی منافع کمایا تھا اور جب حکومت نے اس حوالے سے قانون سازی کی تو عدالت سے حکم امتناع حاصل کیا۔
سندھ ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکم امتناعی کیس نمٹانے سے 23 ارب روپے وصول کیے گئے۔
انہوں نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) میں کرپشن کو بدترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی نجکاری کی جا رہی ہے جس سے عوام کی پریشانیوں کا خاتمہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے خسارے میں چلنے والے دیگر سرکاری اداروں کو بھی بند کرنے کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر نے کہا کہ یہ پروگرام 20 دن میں منظور کیا گیا ہے جس میں تمام متعلقہ حکام نے اہم کردار ادا کیا اور انہیں مقدس مہینے میں اس اقدام کا آغاز کرنے کے قابل بنایا۔
انہوں نے کہا کہ فول پروف طریقہ کار ملک بھر میں 40 لاکھ مستحق خاندانوں میں رقم کی فوری منتقلی کو یقینی بنائے گا۔
مزید برآں تحصیل کی سطح پر مجموعی طور پر 600 اسٹالز لگائے جا رہے ہیں تاکہ 130 روپے کلو گرام کی رعایتی قیمت پر چینی فراہم کی جا سکے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments