تنخواہ دار طبقے نے رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران (جولائی تا دسمبر) 25-2024 کے دوران 265.745 ارب روپے کا ود ہولڈنگ ٹیکس کی ادائیگی میں بڑا حصہ ڈالا، جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 59.2 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔

جولائی تا دسمبر (24-2023) میں تنخواہ دار افراد نے 166.924 ارب روپے کا ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے اعداد و شمار کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 153 کے تحت معاہدوں سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی ادائیگی 25.2 فیصد اضافے کے ساتھ 299.267 ارب روپے رہی۔

اس عرصے کے دوران انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 151 کے تحت بینک سود اور سیکیورٹیز سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی 16.2 فیصد اضافے کے ساتھ 255.352 ارب روپے رہی۔

جولائی تا دسمبر 25-2024 کے دوران درآمدات سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی 203 ارب روپے رہی جو24-2023 کے اسی عرصے میں 189.349 ارب روپے تھی جو 7.6 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔

انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 150 کے تحت منافع سے ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی 88.230 ارب روپے رہی جو 55.1 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔

انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی شق 235 کے تحت بجلی کے بلوں کا ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں حصہ 84.788 ارب روپے رہا جو 23.1 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ جولائی تا دسمبر 25-2024 کے دوران الیکٹریکل انرجی نے 283 ارب روپے سیلز ٹیکس (53.5 فیصد اضافہ) میں حصہ ڈالا۔ سیمنٹ، 48.275 ارب روپے (47.7 فیصد اضافہ)؛ چینی، 58.957 ارب روپے (26.4 فیصد اضافہ)؛ اس عرصے کے دوران کاٹن یارن، 43.389 ارب روپے (37.2 فیصد اضافہ) اور موٹر کاروں نے سیلز ٹیکس (گھریلو) وصولیوں میں 14.848 ارب روپے کا حصہ ڈالا۔

مالی سال 25-2024 کے پہلے چھ ماہ کے دوران درآمدی مرحلے پر سیلز ٹیکس کی وصولی کی گئی ہے، فوٹو سینسیٹو سیمی کنڈکٹر نے 98.732 ارب روپے سیلز ٹیکس (112.7 فیصد اضافہ) میں حصہ ڈالا۔ پی او ایل، 166 ارب روپے (12 فیصد اضافہ)؛ جولائی تا دسمبر 25-2024ء کے دوران مشینری، 72 ارب روپے (19.6 فیصد اضافہ) اور ریلوے کے علاوہ دیگر گاڑیوں نے درآمدی مرحلے پر 61 ارب روپے سیلز ٹیکس ادا کیا۔

مالی سال 25-2024 کے پہلے چھ ماہ کے دوران فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کے بڑے ریونیو کے مطابق جولائی تا دسمبر 25-2024 کے دوران سگریٹ سب سے زیادہ ایف ای ڈی شراکت داروں سے باہر رہے۔ اس عرصے کے دوران ایریٹڈ پانی اور سگریٹ سے ایف ای ڈی جمع کرنے میں کمی دیکھی گئی۔

جولائی تا دسمبر 25-2024 کے دوران سگریٹ سے ایف ای ڈی وصولی 102 ارب روپے رہی جو 24-2023 کے اسی عرصے میں 105 ارب روپے تھی جو 2.4 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

فیڈرل ایکسائز میں سب سے زیادہ حصہ سیمنٹ کا ہے جو 71.54 ارب روپے ہے۔ خدمات، 19 ارب روپے۔ اس عرصے کے دوران ہوائی سفر، 18 ارب روپے اور کھاد/ یوریا نے 13 ارب روپے کا ایف ای ڈی ادا کیا۔

درآمدی سطح پر تیل کے بیجوں اور تیل کی درآمد پر سیلز ٹیکس وصولی میں 8.6 ارب روپے کی کمی دیکھی گئی۔ نامیاتی کیمیکلز کی درآمد پر سیلز ٹیکس وصولی میں 3.0 ارب روپے کی کمی جبکہ کافی، چائے، میٹ اور مصالحہ جات کی درآمدات سے جولائی تا دسمبر 25-2024 کے دوران سیلز ٹیکس وصولیوں میں 2.0 ارب روپے کی کمی ظاہر ہوتی ہے۔

کسٹم ڈیوٹی کی صورت میں سرفہرست اشیاء میں ریلوے کے علاوہ دیگر گاڑیاں بھی شامل ہیں جنہوں نے 71 ارب روپے کی درآمدی ڈیوٹی ادا کی۔ مشینری، 30.434 ارب روپے۔ مالی سال 25-2024 کے پہلے چھ ماہ کے دوران فوٹو سینسیٹو سیمی کنڈکٹر، 30.319 ارب روپے اور آرگینک کیمیکلز نے 7.2 ارب روپے کی کسٹم ڈیوٹی ادا کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف