فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی میں سینٹرلائزڈ ایگزامنیشن یونٹ (سی ای یو) قائم کرکے سینٹرلائزڈ کسٹمز ایگزامینیشن سسٹم متعارف کرایا ہے جہاں درآمد شدہ کھیپوں کی تمام جانچ پڑتال ایک ہی دن مکمل کی جائیگی۔
ایف بی آر نے منگل کو کسٹمز جنرل آرڈر نمبر 1 برائے 2025 کے اجراء کے ذریعے اس فیصلے پر عمل درآمد کیا ہے۔
درآمد شدہ کھیپوں کو سی سی ایس کے ذریعہ جانچ پڑتال کے لئے اپریزر (جانچ پڑتال) کو بے ترتیب طور پر تفویض کیا جائے گا۔
نئے طریقہ کار کے مطابق کسٹم ٓجانچ پڑتال کے معیار کو بہتر بنانے، شفافیت لانے، سامان کی کلیئرنس میں تیزی لانے اور تجارتی سہولت کو بڑھانے کے لیے سینٹرلائزڈ کسٹمز ایگزامنیشن متعارف کرایا ہے۔
نئے طریقہ کار کے تحت سی ای یو کو کراچی میں ایک مخصوص مقام پر قائم کیا جائے گا، جس کے بارے میں چیف کلکٹر آف کسٹمز اپرائزمنٹ (ساؤتھ) کراچی کی جانب سے مطلع کیا جائے گا۔ سی ای یو میں ڈپٹی/اسسٹنٹ کلکٹرز کو چیف کلکٹر آف کسٹمز اپرائزمنٹ (ساؤتھ) کراچی تعینات کریں گے جو سسٹم سے متعلق اور لاجسٹکس/آپریشنل مسائل کے حل کے ذمہ دار ہوں گے۔
چیف کلکٹر آف کسٹمز اپرائزمنٹ (ساؤتھ) کراچی کی جانب سے ضرورت کے مطابق اپریزرز (جانچ پڑتال) سی ای یو میں تعینات کیے جائیں گے۔ سی ای یو کے ذریعے کراچی پورٹ کے تمام ٹرمینلز پر آنے والی کھیپوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
کلکٹریٹس آف کسٹمز، اپرائزمنٹ ایسٹ، ویسٹ اور ایس اے پی ٹی کراچی میں جمع کرائے گئے گڈز ڈیکلیریشن (جی ڈیز) اور کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم (سی سی ایس) کے ذریعے یا اس میں تشکیل دی گئی جانچ پڑتال کو سی ای یو کے ذریعے پراسیس کیا جائے گا۔ اگلے مرحلے میں سی ای یو کو پورٹ قاسم اور ملک بھر کے دیگر کسٹم اسٹیشنوں کے لیے مناسب طریقے سے شروع کیا جائے گا۔
کلکٹریٹس آف کسٹمز، اپرائزمنٹ ایسٹ، ویسٹ اور ایس اے پی ٹی کراچی کے تمام اپریزرز (جانچ پڑتال) کو سی ای یو میں رکھا جائے گا۔ سی سی ایس کی جانب سے رینڈمائزیشن کے اصول پر ہر اپرائزر (جانچ) کو تین دن کے لیے مخصوص پورٹ ٹرمینل/ آف ڈوک ٹرمینل (او ڈی ٹی) کو مختص کیا جائے گا۔ آپریشنل ضروریات کے مطابق اس طرح کی الاٹمنٹ کو ایک ہفتے تک بڑھایا جاسکتا ہے۔
اس کے بعد کنٹینرز / ایل سی ایل کی کھیپوں کو سی سی ایس کے ذریعہ مختص پورٹ ٹرمینل / او ڈی ٹی کے مطابق جانچ کے لئے تشخیص کنندہ (جانچ) کو تفویض کیا جائے گا۔
تمام جانچ پڑتال ترجیحی طور پر ایک ہی دن مکمل کیے جائیں گے۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ کسی بھی زیر التوا جانچ کو اگلے روز اسی اہلکار کو مکمل کرنا ہوگا۔
جی ڈی / امتحانات جن میں دستاویزات طلب کی جاتی ہیں ، لیکن اسی دن اپ لوڈ نہیں کی جاتی ہیں ، اگلے دن سی سی ایس کے ذریعہ اسی پورٹ ٹرمینل / او ڈی ٹی پر کسی اور دستیاب ایگزامنر کو دوبارہ مختص کیا جائے گا۔
ایف بی آر نے مزید کہا کہ جی ڈیز کی جانچ کسٹمز ایکٹ 1969 کی دفعات اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے مطابق مکمل کی جائے گی جس میں ویلیو ایشن فیصلے، کسٹمجنرل آرڈرز، پبلک نوٹسز اور بورڈ/ چیف کلکٹر اور کلکٹریٹس کی جانب سے وقتا فوقتا جاری کردہ ہدایات اور دیگر قابل اطلاق قوانین اور قواعد و ضوابط شامل ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments