مارکٹس

ایران پر پابندیوں اور مضبوط ریفائننگ مارجن کے باعث خام تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں

خام تیل کی قیمتوں میں منگل کو مسلسل دوسرے روز اضافہ ریکارڈ کیا گیا کیونکہ مشرق وسطیٰ کے پیداوار کنندہ ایران پر عائد...
شائع February 25, 2025 اپ ڈیٹ February 25, 2025 12:20pm

خام تیل کی قیمتوں میں منگل کو مسلسل دوسرے روز اضافہ ریکارڈ کیا گیا کیونکہ مشرق وسطیٰ کے پیداوار کنندہ ایران پر عائد کی گئی نئی امریکی پابندیوں نے سپلائی میں ممکنہ کمی کے خدشات کو بڑھا دیا جب کہ عالمی ریفائننگ مارجنز بھی مستحکم رہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر 38 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے سے 75.16 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 47 سینٹ یا 0.7 فیصد اضافے سے 71.17 ڈالر فی بیرل رہی۔ دونوں معاہدوں میں گزشتہ جمعہ کو 2 ڈالر کی کمی کے بعد پیر کے سیشن میں اضافہ ہوا۔

آئی جی مارکیٹ کے تجزیہ کار ٹونی سائیکامور نے کہا کہ مختصر مدت میں اب میں بھی سمجھتا ہوں کہ خام تیل ایک مستحکم بنیاد تلاش کررہا ہے۔ ایران پر راتوں رات عائد کی گئی نئی امریکی پابندیاں اس سلسلے میں مددگار ثابت ہوں گی، جیسا کہ عراقی وزیر تیل کی جانب سے اضافی سپلائی کو محدود کرنے کے عزم سے بھی مدد ملے گی ۔

امریکہ نے پیر کے روز ایرانی تیل کی نقل و حمل میں کردار ادا کرنے پر 30 سے زائد بروکرز، ٹینکر آپریٹرز اور شپنگ کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران کی خام تیل کی برآمدات کو صفر پر لانا چاہتے ہیں۔

اوپیک کی پیداوار کے بارے میں رائٹرز کے سروے کے مطابق ایران تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) میں تیسرا سب سے بڑا پیداواری ملک ہے، جس نے جنوری میں یومیہ 3.2 ملین بیرل تیل نکالا ہے۔

بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فی الحال، مغربی ممالک میں ایندھن کی طلب کی مضبوطی بھی تیل کی منڈیوں کے لیے معاون ثابت ہورہی ہے۔

اسپارٹا کموڈٹیز کے تجزیہ کار نیل کراسبی نے امریکی خلیجی ساحل اور شمال مغربی یورپ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک نوٹ میں کہا کہ عالمی سطح پر پیچیدہ ریفائننگ مارجن مضبوط دکھائی دے رہے ہیں، خاص طور پر یو ایس گلف کوسٹ اور شمال مغربی یورپ میں، جہاں سخت سردی کے باعث ہیٹنگ آئل کی طلب سے ایندھن اور ڈسٹلیٹس کی قیمتوں کو سہارا ملا ہے۔

ایل ایس ای جی کی قیمتوں کے ڈیٹا کے مطابق سنگاپور میں ایک عام ریفائنری کیلئے جو علاقائی بینچ مارک دبئی کروڈ کو پروسیس کرتی ہے، فروری میں اب تک مارجن اوسطاً 3.5 ڈالر فی بیرل رہا جو پچھلے ماہ 2.3 ڈالر فی بیرل تھا۔

تاہم، غیر یقینی طلب کے منظرنامے کی وجہ سے مجموعی طور پر فوائد محدود رہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو کہا کہ کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 4 مارچ سے نافذ ہونے والے ٹیرف ”مقررہ وقت پر اور شیڈول کے مطابق“ ہیں، حالانکہ ان دونوں تجارتی شراکت داروں نے سرحدی سیکیورٹی اور فینٹانل کے حوالے سے ٹرمپ کے خدشات دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیرف عالمی سطح پر تیل کی طلب میں اضافے کے لیے منفی ثابت ہوں گے۔

یورپ میں یوکرین نے ماسکو کے حملے کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پر یورپی رہنماؤں کی میزبانی کی،لیکن امریکی حکام غیر حاضر رہے، جو صدر ٹرمپ کے روس کے قریب جانے کی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔

مارکیٹ نے ٹرمپ کے ماسکو سے بہتر ہوتے تعلقات کو روس پر عائد پابندیوں میں نرمی کے ممکنہ اشارے کے طور پر دیکھا ہے، جو عالمی سطح پر تیل کی سپلائی میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

آئی جی کے سیکامور نے کہا کہ اگرچہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کی امیدیں ہیں، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ روس اور امریکہ ان شرائط کے تحت اس بات کا زیادہ امکان رکھتے ہیں کہ روس اور امریکہ یورپ کی طرف سے وسیع پیمانے پر حمایت کے بغیر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

Comments

200 حروف