آئی ایم ایف کا وفد مارچ میں پاکستان کا دورہ کرے گا
- رواں ہفتے ایک ٹیکنیکل ٹیم بھی پاکستان آئے گی جو ممکنہ آر ایس ایف انتظامات سے متعلق تکنیکی امور پر تبادلہ خیال کرے گی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد مارچ کے اوائل یا وسط میں اسلام آباد پہنچے گا تاکہ پاکستان کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت پہلے جائزے پر بات چیت کی جاسکے۔
واشنگٹن میں قائم مالیاتی ادارے کے مطابق آئی ایم ایف کا ایک وفد مارچ کے اوائل یا وسط میں پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ ای ایف ایف کے تحت پہلے جائزے اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبیلٹی فسیلٹی (آر ایس ایف) کے تحت معاونت کی پاکستانی حکام کی درخواست پر بات چیت کی جاسکے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں ایک ٹیکنیکل ٹیم رواں ہفتے پاکستان آئے گی جو ممکنہ آر ایس ایف انتظامات سے متعلق تکنیکی امور پر تبادلہ خیال کرے گی۔
مالی مشکلات کا شکار پاکستان اس وقت آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام میں ہے اور بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی ایشیائی ملک نے دیوالیہ ہونے کے خطرے سے بمشکل بچاؤ کیا ہے کیونکہ ایک وقت میں اس کے زرمبادلہ ذخائر ایک ماہ کی محدود درآمدات کے لیے بھی ناکافی تھے۔
کامیاب جائزے کی صورت میں آئی ایم ایف سے تقریباً 1 ارب ڈالر کی قسط جاری ہوسکتی ہے۔ دریں اثنا، پاکستانی حکومت اور مرکزی بینک اپنے اہداف پورے کرنے کے حوالے سے پُراعتماد ہیں۔
جمعرات کو وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کا ایک وفد آئندہ ہفتے اسلام آباد پہنچے گا جس میں پاکستان کیلئے موسمیاتی فنانسنگ کے حوالے سے تقریباً ایک ارب ڈالر پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ وفد 24 سے 28 فروری تک پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ ماحولیاتی فنڈنگ کے حوالے سے جائزہ اور بات چیت کی جا سکے۔
یہ رقم آئی ایم ایف کے ریزیلینس اینڈ سسٹینبیلٹی ٹرسٹ کے تحت فراہم کی جائے گی، جو 2022 میں ماحولیاتی اقدامات جیسے موافقت اور صاف توانائی کی منتقلی کے لیے طویل المدتی رعایتی فنڈنگ کی غرض سے قائم کیا گیا تھا۔
پاکستان نے گزشتہ سال اکتوبر میں اس ٹرسٹ کے تحت تقریباً 1 ارب ڈالر کی فنڈنگ کے لیے باضابطہ درخواست دی تھی تاکہ ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔
Comments