20 ارب روپے مالیت کا رمضان ریلیف: 40 لاکھ خاندانوں کو نقد رقم دینے کا فیصلہ
- صوبائی حکومتیں بھی رمضان پیکیج کیلئے کیش ٹرانسفر ماڈل پر عمل کرنے جارہی ہیں، رانا تنویر
وفاقی حکومت کی جانب سے 20 ارب روپے مالیت کا رمضان پیکیج تیار کرلیا گیا ہے جو رواں سال رمضان میں مستحق افراد کو فراہم کیا جائے گا۔
اس سلسلے میں سینیٹ کو آگاہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے 20 ارب روپے مالیت کا رمضان پیکج تیار کیا ہے جو اس سال رمضان میں تقریباً 40 لاکھ مستحق خاندانوں کو براہ راست نقد رقم کی صورت میں دیا جائے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی شہدت اعوان اور شیری رحمان کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے ایوان کو بتایا کہ صوبائی حکومتیں بھی رمضان پیکج کے لیے اسی کیش ٹرانسفر ماڈل پر عمل کرنے جارہی ہیں۔
انہوں نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سیز) کی بندش کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی کہ یہ ادارے محض نجکاری کے ذریعے ایک تنظیم نو کے عمل سے گزر رہے ہیں، جس کا مقصد ان کی کارکردگی اور استعداد کار میں بہتری لانا ہے۔
سینیٹ میں پاکستان سیکرٹریٹ کے احتجاجی ملازمین کا معاملہ بھی گونج اٹھا، جہاں اراکین نے کم اجرت والے سرکاری ملازمین، جن میں اکثریت نچلے درجے کے ملازمین کی ہے، کی مشکلات کو نظرانداز کرنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت مہنگائی میں کمی کے دعوے کر رہی ہے، جبکہ دوسری طرف سرکاری ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے کے ساتھ ہونے والے احتجاج ملک میں موجود غربت اور معاشی مشکلات کی تلخ حقیقت کو آشکار کررہے ہیں۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو ہدایت کی ہے کہ وہ احتجاج کرنے والے ملازمین سے بات چیت کریں اور ان کے مسائل جلد از جلد حل کریں۔
’’وزیر فینانس ان کے [احتجاج کرنے والے سرکاری ملازمین] کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ان کے جائز مطالبات کو پورا کیا جا سکے۔ یہ مسئلہ ایک یا دو دن میں حل ہو جائے گا۔
43 وزارتوں اور ان سے منسلک 400 محکموں کو ہدف بنانے کے حکومتی اقدام کو بھی سینیٹ میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
سینیٹ میں حکومت کے رائٹ سائزنگ منصوبے پر بھی شدید تنقید کی گئی، جو 43 وزارتوں اور ان سے منسلک 400 محکموں کو نشانہ بناتے ہوئے 30 جون 2025 تک مکمل کیا جانا ہے۔
تاہم وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ملازمین کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیونکہ 43 وزارتوں اور ان سے منسلک 400 محکموں کی رائٹ سائزنگ کا واحد مقصد معیشت پر مالی بوجھ کم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ ان وسائل کو اقتصادی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا سکے، جس سے نجی شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
تارڑ نے ایوان میں سوسائٹیز رجسٹریشن (ترمیمی) آرڈیننس 2024 پیش کیا۔
اجلاس کے آغاز پر ایوان نے حال ہی میں ملک میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
ایوان کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments