ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق، وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے اعلان کیا کہ حکومت توانائی کے شعبے میں جدت طرازی کے ذریعے خود انحصاری اور معاشی ترقی کے حصول کے لئے ایک جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) میں تکنیکی ترقی نے پہلے ہی پیداوار میں 10 ہزار بیرل کا اضافہ کیا ہے جو ایک اہم سنگ میل ہے۔

وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ اگر مزید چار کمپنیاں اسی طرح کی اختراعات کو اپنائیں تو پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پر اپنا انحصار کم کر سکتا ہے۔

مصدق ملک نے تیل اور گیس کے شعبے میں نئی ٹیکنالوجی کی تبدیلی کی صلاحیت پر زور دیتے ہوئے کہا، یہ ایک خاموش انقلاب ہے۔

مصدق ملک نے ڈی ریگولیشن کے منصوبوں کا بھی خاکہ پیش کیا جس کا مقصد سرکاری کارروائیوں کو ہموار کرتے ہوئے نجی شعبے کی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ریگولیشن نجی شعبے کو بااختیار بنائے گا اور بیوروکریٹک نااہلیوں کو کم کرے گا۔

اقتصادی محاذ پر انہوں نے کہا کہ شرح سود میں نمایاں کمی کی وجہ سے افراط زر میں کمی آئی ہے جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان نے تیل اور گیس کی تلاش کے لیے 40 آف شور اور 31 ساحلی بلاکس بھی کھولے ہیں، جو ایک دہائی میں اس طرح کا پہلا اقدام ہے۔

مصدق ملک نے اس ہفتے کے اوائل میں اس بات پر زور دیا تھا کہ پاکستان کے قدرتی وسائل کا ایک بڑا حصہ ابھی تک استعمال نہیں کیا گیا ہے اور انہوں نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ ان نئے دستیاب بلاکس میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

Comments

200 حروف