آئی ایم ایف اور پاکستان آئندہ ہفتے ایک ارب ڈالر کی ماحولیاتی فنانسنگ پر مذاکرات کا آغاز کریں گے، حکومتی مشیر
- موسمیاتی لچک کی فنڈنگ کے جائزے اور تبادلہ خیال کیلئے مشن 24 سے 28 فروری تک دورہ کرے گا، خرم شہزاد
پاکستان کے وزیر خزانہ کے ایک مشیر خرم شہزا نے جمعرات کو بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایک مشن پاکستان کے لیے تقریباً 1 بلین ڈالر کے ماحولیاتی فنانسنگ پر بات چیت کے لیے اگلے ہفتے اسلام آباد پہنچے گا۔
خرم شہزاد نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ مشن 24 سے 28 فروری تک موسمیاتی فنڈنگ کے ’جائزے اور تبادلہ خیال‘ کے لیے دورہ کرے گا۔
یہ رقم آئی ایم ایف کے ریزیلنس اینڈ سسٹین ایبلیٹی ٹرسٹ کے تحت دی جائے گی، جو 2022 میں قائم کا گیا تھا تاکہ موسمیات سے متعلق اخراجات کے لیے طویل مدتی رعایتی نقد رقم فراہم کی جا سکے، جیسا کہ صاف توانائی کی طرف منتقلی۔
پاکستان نے گزشتہ سال اکتوبر میں آئی ایم ایف سے ٹرسٹ کے تحت ایک ارب ڈالر کی فنڈنگ کی باضابطہ درخواست کی تھی تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ملک کو درپیش خطرات سے نمٹا جا سکے۔
گزشتہ سال کے اواخر میں آئی ایم ایف کی جانب سے فراہم کی گئی 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کے تحت مستحکم ہونے کے بعد ملکی معیشت بحالی کی طویل راہ پر گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا ایک اور وفد مارچ کے پہلے ہفتے میں پاکستان پہنچے گا جہاں وہ اس توسیع فنڈ سہولت کا پہلا جائزہ لے گا۔
گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس میں پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل کیا گیا ہے۔
2022 میں آنے والے سیلاب، جس کے بارے میں سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اس میں اضافہ ہوا ہے، نے کم از کم 33 ملین افراد کو متاثر کیا اور 1،700 سے زیادہ جاں بحق ہوئے۔ ملک کی معاشی جدوجہد اور قرضوں کے بھاری بوجھ نے اس آفت سے نمٹنے کی اس کی صلاحیت کو متاثر کیا۔
Comments