وزارتِ خزانہ نے بینکوں کے ذریعے ترسیلات کی پیکنگ اور ترسیل سے متعلق خصوصی قواعد میں ترمیم کر دی ہے۔

اس سلسلے میں فنانس ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ 2019 کی دفعہ 42 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے فیڈرل ٹریژری رولز میں مزید ترمیم کی ہے۔

نئے قواعد کے تحت اسٹیٹ بینک آف پاکستان، اس کی ذیلی کمپنیوں اور بینکاری شعبے کے درمیان رقوم کی ترسیل سے متعلق پیکنگ اور ترسیل کے طریقہ کار پر قواعد 684 سے 703 یا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ کسی بھی دیگر ہدایات کے مطابق عمل کیا جائیگا۔

پہلے کے قواعد کے مطابق، رقوم کی پیکنگ اور ترسیل کے لیے قواعد 684 سے 703 میں درج طریقہ کار بینک کے ذریعے اختیار کیا جائے گا۔ تاہم، اگر ایجنٹ کے ساتھ کوئی مخصوص انتظامات نہ کیے گئے ہوں تو ٹریژری آفیسر رقوم کی منتقلی اور ضروری صورت میں ان کی حفاظت کا انتظام کرے گا۔

پرانے قواعد کے مطابق، قاعدہ 700 کی شق (4) کے تحت کلیکٹر کو اضافی پوٹداروں کی منظوری کا اختیار حاصل تھا، تاہم یہ اختیار بینک ٹریژری پر لاگو نہیں ہوتا۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف