پاکستان

وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے سے آگاہ کر دیا

  • حکومت نجی شعبے کی معاشی ترقی میں قائدانہ کردار کے لئے کاروبار دوست ماحول یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے، اورنگزیب
شائع February 19, 2025

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ورلڈ بینک کے وفد کو پاکستان کے معاشی منظرنامے اور حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے سے آگاہ کیا۔

وزیر خزانہ نے حکومت کی بنیادی اصلاحات کا خاکہ پیش کیا جن میں محصولات جمع کرنے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، سرکاری اداروں (ایس او ایز) کی تنظیم نو اور نجکاری پر توجہ مرکوز کی گئی۔

انہوں نے اخراجات پر قابو پانے اور ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کے ذریعے مالی نظم و ضبط پر حکومت کی توجہ پر زور دیا، حقوق کے حصول کی جاری کوششوں اور محصولات میں متوقع اضافے پر روشنی ڈالی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کا اس کاروبار میں شامل ہونے کا کوئی کام نہیں ہے۔ ہم کاروبار دوست ماحول کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہیں جہاں نجی شعبہ معاشی ترقی کو آگے بڑھانے میں قائدانہ کردار ادا کرے۔

ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے پاکستان کے معاشی اور ترقیاتی ایجنڈے کے لیے عالمی بینک کی مسلسل حمایت کو سراہا۔

انہوں نے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) 35-2026 پر وفد کا شکریہ ادا کیا جس کا باضابطہ آغاز جنوری 2025 میں پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کی حمایت کے لیے 20 ارب ڈالر کے بے مثال عزم کے ساتھ کیا گیا تھا۔

عالمی بینک کے وفد نے حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اہم اقتصادی اقدامات کے واضح نتائج سامنے آرہے ہیں۔

وفد کا کہنا تھا کہ آپ کی موجودہ حکومت معیشت کے ہر اہم پہلو پر توجہ دی ہے اور اس میں کامیاب رہی ہے اور اگر آپ اسی طرح کام کرتے ہیں تو اب مطلوبہ نتائج ممکن دکھائی دیتے ہیں۔

وفد نے اس بات پر زور دیا کہ طویل مدتی معاشی استحکام اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کی بنیادی اصلاحات اہم ہیں۔ انہوں نے عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے، ترجیحی شعبوں کی معاونت اور ملک کو معاشی چیلنجز سے نمٹنے میں مدد کے لیے ضروری تکنیکی مہارت فراہم کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

بات چیت کا اختتام ترقیاتی شراکت داروں کے لئے ایک منظم فریم ورک کی تجویز کے ساتھ ہوا تاکہ ہم آہنگی اور بہتررابطہ کاری کو یقینی بنایا جاسکے۔ فنانس ڈویژن نے کہا کہ وزیر خزانہ نے منصوبوں کو قومی ترجیحات سے ہم آہنگ کرنے اور زیادہ سے زیادہ اثر انداز ہونے کے لئے باقاعدگی سے مصروفیات کی وکالت کی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ اورنگ زیب نے وفد کے ارکان سے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت کافی مالی حمایت اور تعاون حاصل ہے۔ فی الحال ہمیں ان سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لئے مہارت اور تکنیکی مدد کی ضرورت ہے۔

Comments

200 حروف