ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں معمولی کمی
انٹر بینک مارکیٹ میں بدھ کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر روپیہ 10 پیسے کی کمی کے ساتھ 279.47 روپے پر بند ہوا۔
یاد رہے کہ منگل کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 279.37 پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر ڈالر بدھ کو مستحکم رہا، جس کی وجہ ٹیرف سے متعلق خدشات اور روس-یوکرین مذاکرات میں تناؤ بنی۔ دوسری جانب، نیوزی لینڈ ڈالر میں کمی دیکھی گئی، کیونکہ مرکزی بینک نے غیر معمولی حد تک شرحِ سود میں کٹوتی کا اعلان کیا۔
ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ نے بدھ کو توقعات کے مطابق اپنی بینچ مارک شرحِ سود میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کرکے 3.75 فیصد کر دی۔
مرکزی بینک نے اگست سے اب تک شرحِ سود میں مجموعی طور پر 175 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے، کیونکہ وہ سست معیشت کو فروغ دینے اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر قابو پانے کے لیے تیزی سے اقدامات کر رہا ہے۔
اس فیصلے کے بعد کیوی ڈالر آخری بار 0.3 فیصد کی کمی کے ساتھ 0.5687 ڈالر پر بند ہوا تھا اور بینک تبصروں سے پتہ چلتا ہے کہ مزید کٹوتی کا امکان ہے۔
وسیع تر مارکیٹ میں، سرمایہ کاروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ ترین ٹیرف اقدامات اور اس کے اثرات کا جائزہ لیا، جبکہ روس-یوکرین ابتدائی امن مذاکرات کے کیف اور یورپی نمائندوں کی غیر موجودگی میں مکمل ہونے کے بعد پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال بھی زیر غور رہی۔
امریکی ڈالر انڈیکس 0.04 فیصد بڑھ کر 107.04 پر پہنچ گیا ہے۔
امریکہ اور روس میں تیل کی فراہمی میں خلل کے خدشات کے پیش نظر بدھ کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا کیونکہ مارکیٹیں یوکرین امن مذاکرات پر وضاحت کا انتظار کر رہی ہیں۔
برینٹ کروڈ فیوچر 41 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 76.25 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کا فیوچر مارچ کے لیے 44 سینٹ یا 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ 72.29 ڈالر پر پہنچ گیا جو جمعہ کے روز بند ہونے کے مقابلے میں 2.2 فیصد زیادہ ہے۔
Comments