پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے تمام برآمد کنندگان کے لیے فاسٹر بیسڈ ریفنڈ پروسیسنگ کی حد کو بڑھا کر 12 فیصد کرنے کی سے سفارش کی ہے، جو کہ سابقہ ​​زیرو ریٹیڈ سیکٹرز کے لیے دستیاب سہولیات کے مطابق ہے۔

پی بی سی کی جانب سے ممبر (ان لینڈ ریونیو پالیسی) ایف بی آر ڈاکٹر نجیب احمد کو بھیجے گئے مراسلے کے مطابق پی بی سی نے 24 ستمبر 2024 کو ایس آر او 1507(1)12024 کے اجراء کو سراہا ہے جس سے تمام برآمد کنندگان کو فاسٹر بیسڈ سیلز ٹیکس ریفنڈ پروسیسنگ میں توسیع ہوئی ہے۔

تاہم پی بی سی نے سابق زیرو ریٹڈ شعبوں سے باہر برآمد کنندگان کے لیے برآمدی آمدنی کے پانچ فیصد ریفنڈ کی حد مقرر کرنے کے حوالے سے اپنے خدشات کو اجاگر کیا تھا جبکہ ان شعبوں کے لیے 12 فیصد کی حد برقرار رکھی گئی تھی۔

پی بی سی نے تمام برآمد کنندگان کے لئے حد کو 12 فیصد تک کرنے کے لئے نظر ثانی کی درخواست کی تھی تاکہ برابری کے مواقع کو یقینی بنایا جاسکے۔ بدقسمتی سے، اس کے خدشات کو دور کرنے کے بجائے، سابق زیرو ریٹڈ شعبوں سے باہر برآمد کنندگان کے لئے ریفنڈ پروسیسنگ کی حد جنوری 2025 سے کم کرکے تین فیصد کردی گئی ہے۔

اس تبدیلی نے برآمد کنندگان کو درپیش مشکلات میں اضافہ کیا ہے ، جس کے نتیجے میں تاخیر ، ورکنگ کیپیٹل کی رکاوٹیں ، اور مقررہ حد سے زیادہ دستی ریفنڈ پروسیسنگ سے وابستہ انتظامی بوجھ میں اضافہ ہوا ہے۔

پی بی سی نے مزید کہا کہ مذکورہ بالا کی روشنی میں ہم ایف بی آر سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ موجودہ پابندیوں پر نظر ثانی کرے اور تمام برآمد کنندگان کے لیے فاسٹر بیسڈ ریفنڈ پروسیسنگ کی حد بڑھا کر 12 فیصد کر کے برابری بحال کرے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف