ایچ بی ایل مائیکرو فنانس بینک (ایچ بی ایل ایم ایف بی) نے ورلڈ بینک گروپ کے رکن انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے ساتھ 80 ملین ڈالر کے رسک شیئرنگ معاہدے (آر ایس اے یا سہولت) پر دستخط کیے ہیں۔
گلوبل ایگریکلچر اینڈ فوڈ سیکیورٹی پروگرام (جی اے ایف ایس پی) کے نجی شعبے کی ونڈو کی مدد سے قائم یہ سہولت ایچ بی ایل ایم ایف بی کو 80 ملین امریکی ڈالر (پاکستانی روپے کے مساوی) کے اپنے مائیکرو فنانس لون پورٹ فولیو پر 50 فیصد خطرے کا 50 فیصد آئی ایف سی کے ساتھ بانٹنے کی اجازت دے گی۔
ایچ بی ایل ایم ایف بی اور آئی ایف سی کے درمیان تعاون سے ملک بھر میں چھوٹے کاشتکاروں اور مائیکرو انٹرپرائزز کے لئے فنانس تک رسائی میں نمایاں اضافہ ہوگا، جس میں خواتین انٹرپرینیورز پر خاص توجہ دی جائے گی۔
معاہدے پر دستخط کراچی میں ایچ بی ایل ایم ایف بی اور آئی ایف سی کی سینئر قیادت بشمول ایچ بی ایل ایم ایف بی کی چیئرپرسن مایا عنایت اسماعیل کی موجودگی میں ہوئے۔ عامر خان، ایچ بی ایل ایم ایف بی کے صدر اور سی ای او اور آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹرمختار ڈیوپ بھی موجود تھے۔
ایچ بی ایل مائیکرو فنانس بینک پاکستان میں مائیکرو فنانس کے بانی اور رہنما کی حیثیت سے مالیاتی شمولیت کو تبدیل کرنے میں صنعت کی مسلسل رہنمائی کر رہا ہے۔
یہ آر ایس اے ایک اور سنگ میل ہے، جو پسماندہ طبقے کی ابھرتی ہوئی مالی ضروریات کو پورا کرنے میں بینک کی جدت طرازی اور قیادت کی وراثت کو مضبوط کرتا ہے۔ اس طرح کے پیمانے پر معاہدہ قائم کرنے والا پہلا مائیکرو فنانس بینک ہونے کے ناطے ایچ بی ایل ایم ایف بی نہ صرف آگے بڑھ رہا ہے بلکہ صنعت کے معیارات کو بھی نئے سرے سے قائم کر رہا ہے، اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ مائیکرو فنانس بااختیار بنانے اور معاشی ترقی کے لئے محرک رہے۔
ایچ بی ایل مائیکرو فنانس بینک کے صدر اور سی ای او عامر خان نے آر ایس اے کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “آئی ایف سی کے ساتھ یہ شراکت داری مالیاتی شمولیت کے لئے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔ یہ سہولت اسٹریٹجک شراکت داریوں کے لئے ایک قابل تقلید ماڈل کے طور پر کام کرتی ہے جو پائیدار ترقی کو آگے بڑھاتے ہوئے مارکیٹ کے چیلنجوں کو کم کرتی ہے۔ مائیکرو فنانس کے شعبے میں رسک شیئرنگ کی اس سہولت کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ معاشرے کے پسماندہ طبقوں خاص طور پر چھوٹے کاروباری مالکان اور کسانوں، خاص طور پر خواتین کو اس سرمائے تک رسائی حاصل ہو جس کی انہیں پھلنے پھولنے کی ضرورت ہے۔ ہم آئی ایف سی کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہم پر اعتماد کیا اور اس سے محروم پاکستانیوں کی ترقی اور ترقی کے منتظر ہیں۔
آئی ایف سی میں فنانشل انسٹی ٹیوشنز گروپ (ایف آئی جی) کی ریجنل ہیڈ مومنہ اعجاز الدین نے کہا: “خاص طور پر چھوٹے کاشتکاروں، چھوٹے کاروباروں اور خواتین کے لئے فنانس تک رسائی کو بڑھانا پاکستان میں گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے آئی ایف سی رسک شیئرنگ کی اس اہم سہولت کی حمایت کرنے کے لیے پرجوش ہے جس کا مقصد ایچ بی ایل ایم ایف بی کی اپنے مائیکرو فنانس کلائنٹس کو قرض دینے کی سرگرمی کو خطرے سے بچانا اور زراعت، انٹرپرینیورشپ اور خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم ترقی کے مواقع کی حمایت کرنا ہے۔
اس معاہدے سے مالی شمولیت میں تیزی آئے گی اور ایچ بی ایل مائیکرو فنانس بینک کے پاکستان میں زیادہ جامع اور لچکدار مالیاتی ایکو سسٹم تخلیق کرنے کے مشن کو مزید تقویت ملے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025
Comments