انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کے ابتدائی سیشن کے دوران ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.07 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صبح 10 بجکر 20 منٹ پر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 20 پیسے کی بہتری سے 279.02 روپے پر جاپہنچا۔
یاد رہے کہ پیر کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 279.22 پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر ڈالر منگل کو مستحکم ہوا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر محصولات میں نمایاں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں دیگر ممالک پر محصولات عائد کرنے کے منصوبے کا اعلان کریں گے۔
ایشائی منڈی میں کرنسیوں کی نقل و حرکت محدود دائرے میں رہی اور پیر کے مقابلے میں زیادہ معتدل رہی، کیونکہ ٹرمپ نے وہ اقدامات باضابطہ طور پر نافذ کیے جو انہوں نے ہفتے کے اختتام پر کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ جاپان میں تعطیل کے باعث تجارتی سرگرمیاں کمزور رہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر 25 فیصد محصولات کا اطلاق 4 مارچ سے ہوگا۔
امریکی ڈالر کینیڈین ڈالر کے مقابلے میں 0.13 فیصد بڑھ کر کینیڈین ڈالر1.4332 پر پہنچ گیا جس سے پچھلے سیشن کے دوران حاصل کیے گئے فوائد میں اضافہ ہوا، اگرچہ ”لونی“ اب بھی اس مہینے کے شروع میں پہنچے 22 سالہ کم ترین سطح سے کچھ فاصلے پر تھا۔
تاجر بھی امریکی فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کی گواہی کے منتظر تھے جو دن کے آخر میں متوقع تھی اور بدھ کو جاری ہونے والے امریکی مہنگائی کے اعدادوشمار پر نظر رکھے ہوئے تھے تاکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں شرح سود کے مستقبل کے بارے میں اشارے حاصل کرسکیں، اس سے پہلے کہ وہ نئی سرمایہ کاری کریں۔
حال ہی میں فیڈ حکام کے بیانات نے اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ وہ شرح سود میں مزید کمی کے حوالے سے جلدی میں نہیں ہیں، خاص طور پر جب وہ یہ دیکھنے کے لیے مزید وضاحت کا انتظار کر رہے ہیں کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کا اقتصادی ترقی اور مہنگائی پر کیا اثر پڑے گا۔
فیوچرز نے سال کے آخر تک شرح سود میں 40 بیسس پوائنٹس سے بھی کم کٹوتی کی نشاندہی کی ہے۔
گرین بیک 108.35 پر تھوڑا سا تبدیل ہوا ، جو پچھلے سیشن کے مقابلے میں اس کے معمولی اضافے کو برقرار رکھتا ہے۔
Comments