سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ امریکہ کی جانب سے چین، میکسیکو، کینیڈا اور دیگر ممالک پر ممکنہ ٹیکس میں اضافے کی اطلاعات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے فائدہ اٹھائے۔

انہوں نے تجویز دی کہ حکومت ٹیکسوں میں کمی، بجلی اور گیس کے نرخوں میں کمی کرکے پاکستانی برآمد کنندگان کے ساتھ تعاون کرے تاکہ صنعتی پیداواری لاگت میں کمی لائی جا سکے۔ یہ مراعات برآمد کنندگان کو عالمی منڈیوں بالخصوص امریکہ میں اپنی برآمدات بڑھانے اور قیمتوں کی دوڑ میں مقابلہ کرنے کے قابل بنائیں گی۔

ہمیں کسی بھی صورت میں اس موقع کو ضائع نہیں ہونے دینا چاہئے۔ برآمدات کو فروغ دینے کے لئے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک موثر حکمت عملی وضع کی جائے جس سے نہ صرف لارج اسکیل مینوفیکچررز بلکہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کو بھی فائدہ پہنچے۔

احمد عظیم علوی نے مزید کہا کہ حالیہ امریکی پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے کا یہ ایک بہترین موقع ہے۔ امریکہ کو ہمارے اعلی معیار کی مصنوعات برآمد کرکے، ہم ایک اہم مارکیٹ شیئر حاصل کر سکتے ہیں.

تاہم، برآمد کنندگان کو حکومت پاکستان اور امریکہ میں پاکستانی کمرشل اتاشی کے تعاون کی ضرورت ہوتی ہے، جو برآمدی آرڈرز کو محفوظ بنانے میں مدد کرسکتے ہیں اور امریکی تاجروں کے ساتھ بزنس ٹو بزنس (بی 2 بی) ملاقاتوں کے انتظام کو یقینی بنا سکتے ہیں. یہ تعاون پیداواری لاگت کو کم کر سکتا ہے اور عالمی منڈیوں میں پاکستان کی پوزیشن کو مزید مسابقتی بنا کر بہتر بنا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت برآمدی صنعتوں کو کم از کم ایک سال کے لیے ریلیف فراہم کرے جس کے نتیجے میں برآمدات میں کم از کم 30 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس سے نہ صرف ملک میں قابل ذکر زرمبادلہ آئے گا بلکہ صنعتوں کو بھی فروغ ملے گا اور نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف