وزیراعظم شہباز شریف نے جمعہ کو پاکستان کے بحری شعبے کی بحالی کے لیے جامع اصلاحات کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے ۔ یہ بات ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کے تحت پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی قائم کی گئی ہے اور اس پر عمل درآمد کی نگرانی کے لیے وزیر دفاع کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
کمیٹی ہر 15 دن بعد اجلاس کرے گی تاکہ پیش رفت کا جائزہ لے سکے۔
اہم اقدامات میں پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی تنظیم نو، نیشنل پورٹس ماسٹر پلان میں جدت لانا اور پورٹ ٹیرف کو معیاری بنانا شامل ہیں۔
اس منصوبے میں بندرگاہوں کو ڈیجیٹلائز کرنے، آبی زراعت کو فروغ دینے اور مختلف بندرگاہوں پر نئے ٹرمینلز قائم کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو میری ٹائم سیکٹر میں سالانہ 5 کھرب روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے جس کی وجہ بندرگاہوں کا کم استعمال، ٹیکس چوری اور جعلی بلنگ ہے۔
علاوہ ازیں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سسٹم کے غلط استعمال سے اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے اور صرف ٹیکس چوری سے سالانہ 1.1 ٹریلین روپے سے زائد کا سالانہ نقصان ہوتا ہے۔
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اصلاحاتی منصوبے کی اشد ضرورت ہے اور مجوزہ اقدامات کے ڈیجیٹلائزیشن اور موثر نفاذ کے ذریعے ملکی معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی۔
Comments