پاکستان کے سب سے بڑے کمرشل بینکوں میں سے ایک ایم سی بی بینک لمیٹڈ نے سال 2024 میں 63.47 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) ریکارڈ کیا، جو 2023 میں ریکارڈ کردہ 65.27 ارب روپے کے مقابلے میں تقریباً 3 فیصد کم ہے۔

جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جاری کردہ اپنے اسٹیٹمنٹ کے مطابق بینک کی فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 53.35 روپے رہی جب کہ 2023 میں فی حصص آمدنی 54.94 روپے ریکارڈ کی گئی تھی ۔

بینک نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والے سال کے لئے 9 روپے فی حصص یعنی 90 فیصد کے حتمی نقد منافع کا اعلان کیا۔ یہ عبوری ڈیوڈنڈ کے علاوہ ہے جو پہلے ہی 27 روپے فی حصص یعنی 270 فیصد پر ادا کیا جاچکا ہے۔

اس عرصے کے دوران ایم سی بی نے 167.95 ارب روپے کی خالص سود آمدنی حاصل کی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 165.42 ارب روپے کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

گزشتہ سال بینک کی فیس اور کمیشن آمدن 10 فیصد سے زائد سالانہ اضافے سے 24.78 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

جبکہ ایم سی بی کی زرمبادلہ آمدنی 2024 میں 9.6 ارب روپے رہی جو 2023 میں 9.2 ارب روپے سے قدرے زیادہ ہے۔

بینک نے 2024 میں سیکیورٹیز پر منافع کے تحت 3.46 ارب روپے کا بڑا فائدہ حاصل کیا، جو 2023 میں ریکارڈ کردہ 837 ملین روپے کے مقابلے میں 314 فیصد زیادہ ہے۔

ایم سی بی کی کل آمدن 2023 کے 200.82 ارب روپے سے بڑھ کر 2024 میں 209.19 ارب روپے ہوگئی جو 4 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے ۔

2024ء کے دوران ایم سی بی کے مجموعی نان مارک اپ سود کے اخراجات 19 فیصد اضافے کے ساتھ 75.57 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ 2023ء میں یہ 63.57 ارب روپے تھے۔ اس اضافے کی وجہ اس عرصے کے دوران زیادہ آپریٹنگ اخراجات ہیں۔

نتیجتاً مذکورہ مدت کے دوران بینک کا قبل از ٹیکس منافع 131.18 ارب روپے رہا جو 2023 میں ریکارڈ کیے گئے 137.52 ارب روپے کے مقابلے میں تقریبا 5 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

بینک نے 2024 میں 67.71 ارب روپے ٹیکس ادا کیا جو 2023 میں 72.25 ارب روپے کے مقابلے میں 6 فیصد کم ہے۔

Comments

200 حروف