صدر آصف علی زرداری چین کے صدر شی جن پنگ کی دعوت پر 4 فروری (منگل) سے چین کا پانچ روزہ دورہ کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح تبادلوں کی روایت کی عکاسی کرتا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان سدا بہار اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ دورہ بنیادی مفادات کے امور پر باہمی حمایت کا اعادہ کرتا ہے، سی پیک سمیت اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دیتا ہے اور علاقائی امن، ترقی اور استحکام کے لئے ان کے مشترکہ عزم کو اجاگر کرتا ہے۔

اپنے دورے کے دوران وہ بیجنگ میں چینی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے جن میں صدر شی جن پنگ، وزیر اعظم لی کیانگ اور دیگر سینئر چینی رہنما شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت میں پاک چین تعلقات کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا جس میں اقتصادی اور تجارتی تعاون پر خصوصی توجہ سمیت انسداد دہشت گردی اور سیکورٹی تعاون؛ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور مستقبل میں رابطے کے اقدامات شامل ہیں۔

دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ فریقین عالمی اور علاقائی جغرافیائی سیاسی منظرنامے اور کثیر الجہتی سطح پر دوطرفہ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔

صدر آصف علی زرداری چینی حکومت کی خصوصی دعوت پر چین کے صوبے ہیلونگ جیانگ کے شہر ہربن میں نویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔

ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ صدر کا دورہ اصل میں گزشتہ سال نومبر میں طے کیا گیا تھا لیکن ان کے پاؤں کی چوٹ کی وجہ سے اسے ری شیڈول کرنا پڑا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ اس دورے کی ری شیڈولنگ اس بات پر زور دیتی ہے کہ دونوں ممالک اپنے دوطرفہ تعلقات کو کتنی اہمیت دیتے ہیں۔

دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ وزارت خارجہ نے متعلقہ وزارتوں سے دورے کے دوران ممکنہ امکانات کے بارے میں تازہ ترین معلومات شیئر کرنے کی درخواست کی تھی۔

مزید برآں، ان ایم او یوز / معاہدوں کے لئے مندرجہ ذیل تفصیلات پیش کی جائیں جو دستخط کے لئے تیار ہیں یا دستخط کیے جانے کا امکان ہے:

(i) حتمی مسودہ متن (انگریزی اور چینی دونوں زبانوں میں) جس میں دونوں فریقوں کی حتمی رضامندی ہو؛

(ii) دستخط کنندگان کی اجازت؛ اور

(iii) کابینہ کی منظوری۔

Comments

200 حروف