انٹر بینک مارکیٹ میں پیر کو کاروبار کی آغاز کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.01 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

صبح 10:45 بجے روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 0.02 روپے کے اضافے سے 278.93 روپے پر ٹریڈ کر رہی تھا۔

گزشتہ ہفتے کے دوران انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.20 روپے یا 0.07 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق مقامی یونٹ 278.95 روپے پر بند ہوا جو ایک ہفتہ قبل 278.75 روپے پر بند ہوا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر پیر کے روز امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا جس سے کینیڈین ڈالر اور میکسیکو پیسو کئی سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھاری محصولات عائد کر کے تجارتی جنگ شروع کرنے کے بعد چین کا یوآن آف شور ٹریڈنگ میں ریکارڈ کم ترین سطح پر آگیا۔

امریکی ڈالر کی قدر میں تیزی بہت زیادہ تھی، یورو بھی دو سال کی کم ترین سطح پر گر گیا تھا اور سوئس فرانک - عام طور پر محفوظ پناہ گاہ کے طور پر کام کرنے کے باوجود - مئی کے بعد سے کمزور ترین سطح پر آ گیا۔

امریکہ کے دو بڑے تجارتی شراکت داروں کینیڈا اور میکسیکو نے فوری طور پر جوابی اقدامات کا عزم کیا اور چین نے کہا کہ وہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں ٹرمپ کے محصولات کو چیلنج کرے گا۔

سرمایہ کاروں نے فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں کٹوتیوں کی توقعات بھی کم کر دیں، اور ٹیرف سے متعلق خبروں کے بعد اس سال کی نرمی میں تقریباً 6 بیس پوائنٹس کی کمی کرتے ہوئے اسے 41 بیس پوائنٹس تک محدود کر دیا۔

غیر ملکی مارکیٹ میں امریکی ڈالر 0.7 فیصد اضافے سے 7.2552 یوآن پر پہنچ گیا، اس سے قبل یہ 7.3765 یوآن کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔ چین میں نئے قمری سال کے لئے مارکیٹیں بند رہتی ہیں اور بدھ کو ٹریڈنگ دوبارہ شروع ہوجائے گی۔

ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر محصولات عائد کیے جانے کے بعد پیر کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جس سے امریکہ کو خام تیل کی فراہمی میں خلل پڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیا، لیکن ایندھن کی طلب میں کمی کے امکان نے اضافے کو محدود کر دیا۔

امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 1.44 ڈالر یا 2 فیصد اضافے کے ساتھ 73.97 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی۔

برینٹ کروڈ فیوچر 62 سینٹ یا 0.8 فیصد اضافے کے ساتھ 76.29 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔

Comments

200 حروف