پاکستان

پی آئی اے مخالف بیان، وفاقی کابینہ نے سابق وزیر کے خلاف انکوائری کا حکم دیدیا

وفاقی کابینہ نے عمران خان کی حکومت کے سابق وزیر غلام سرور خان کے ”غیر ذمہ دارانہ اور قیاس آرائی“ والے بیان پر...
شائع 31 جنوری 2025 09:44am

وفاقی کابینہ نے عمران خان کی حکومت کے سابق وزیر غلام سرور خان کے ”غیر ذمہ دارانہ اور قیاس آرائی“ والے بیان پر تحقیقات کا حکم دیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی مالی مشکلات پیدا ہوئیں اور امریکہ اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک کی جانب سے پابندی عائد کردی گئی۔

22 مئی 2020 کو کراچی میں پرواز پی کے 8303 کے المناک حادثے کے بعد قومی ایئر لائن کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس وقت کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے 262 پائلٹس کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا جن پر امتحانات میں جعل سازی کا الزام تھا۔

پارلیمنٹ کے ایک ڈرامائی اجلاس میں وزیر نے انکشاف کیا کہ قومی ایئرلائن میں کام کرنے والے 150 پائلٹ مشکوک لائسنس کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ وزیر ہوابازی کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور قیاس آرائی پر مبنی ہے جس سے ملک اور پی آئی اے کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے اور قومی خزانے کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔

اس کے ساتھ ہی کابینہ نے غلام سرور خان کے قیاس آرائیوں پر مبنی بیان کی وجوہات کی چھان بین کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی تاکہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کا سلسلہ ختم کیا جا سکے۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی چوہدری سرور کے بیان کے بعد پی آئی اے اور خزانے کو ہونے والے مالی نقصان کا بھی تخمینہ لگائے گی۔

دریں اثنا، کابینہ نے مڈل ایسٹ گرین انیشی ایٹو کے چارٹر کی بھی توثیق کی ، جو خطے میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے سعودی عرب کی قیادت میں ایک مشترکہ اقدام ہے – جس کا مقصد 200 ملین ہیکٹر زمین کو بحال کرنا اور 50 ارب درخت لگانا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ پاکستان چارٹر کے بانی ارکان میں شامل ہے لہذا وزارت نے فورم کو اس کی منظوری دینے کی سفارش کی ہے۔

کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر آف دی گرڈ کیپٹو پاور پلانٹس لیوی آرڈیننس 2025 کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ نے ٹیرف ریٹس کوٹے کی تقسیم کے حوالے سے وزارت تجارت کی سفارش پر حکومت پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان معاہدے کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی سفارش اور وزارت قانون و انصاف کی تجویز پر اسلام آباد کی احتساب عدالت تھری کی تنظیم نو اور اسے خصوصی عدالت اسلام آباد میں تبدیل کرنے کی منظوری دی۔

وفاقی کابینہ نے چیئرمین کراچی پورٹ ٹرسٹ ریئر ایڈمرل حبیب الرحمان کو زیادہ سے زیادہ دو ماہ کے لیے اضافی چارج دینے کی بھی منظوری دے دی۔

وزیراعظم نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے باقاعدہ چیئرمین کی تقرری کا عمل فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

کابینہ نے وفاقی حکومت کے زیر انتظام میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں صوبائی کوٹہ میں 25 فیصد کمی کی منظوری دی۔

یہ اقدام صوبائی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں اسلام آباد کے دارالحکومت میں ڈومیسائل رکھنے والے طلباء کے لئے انتہائی کم کوٹہ کے تناظر میں اٹھایا گیا تھا تاکہ اسلام آباد میں ڈومیسائل رکھنے والے طلباء کو ایسے اداروں میں تعلیم کے بہتر مواقع مل سکیں۔ وفاقی حکومت کی حقوق کمیٹی کی سفارش پر کابینہ نے وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان اور وزارت سرحدی امور کے انضمام کے حوالے سے رولز آف بزنس 1973 میں ترمیم کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے 17 جنوری 2025 کو ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیت کے اداروں کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف