اسٹاک ایکسچنج : محتاط سرمایہ کاری، کے ایس ای 100 انڈیکس 1,360 پوائنٹس کمی کے ساتھ بند
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کے روز فروخت کا دباؤ دیکھا گیا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 1360 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوا کیونکہ کلیدی پالیسی ریٹ میں متوقع کمی کے باوجود سرمایہ کار محتاط رہے۔
کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور اور انٹرا ڈے سیشن کے دوران انڈیکس بلند ترین سطح 115,596.87 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
تاہم بعد کے گھنٹوں میں فروخت کے دباؤ نے انڈیکس کو 113,482.23 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر پہنچا دیا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 1,360.16 پوائنٹس یا 1.18 فیصد کی کمی سے 113,520.32 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے اہم پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کی ہے جس کے بعد یہ 12 فیصد رہ گئی ہے۔ جون 2024 کے بعد سے اہم شرح سود میں یہ لگاتار چھٹی کٹوتی تھی جب یہ 22 فیصد تھی۔
انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز نے ایک نوٹ میں کہا کہ ایم پی سی کے بعد، مارکیٹ سیاست اور نتائج کے سیزن پر توجہ مرکوز کرے گی (کچھ بینکوں اور کھاد کے حصص سے بڑے منافع کی توقع ہے)۔
ایک اور بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہا کہ پیر کے منفی رجحان کی بڑی وجہ ایم اے آر آئی کے توقع سے کم مالی نتائج ہوسکتے ہیں، جس نے سرمایہ کاروں کے جذبات کو متاثر کیا۔
کمپنی نے فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 9.3 روپے بتائی، جس میں نقد ادائیگی نہیں کی گئی، مارکیٹ کی توقعات سے کم رہی اور کاروباری سیشن کے دوران مندی کی سرگرمی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
ای اینڈ پی سیکٹر سے پی او ایل نے مالی سال 25 کی دوسری سہ ماہی کے نتائج کا اعلان کیا جہاں کمپنی نے 26.7 روپے فی حصص کی ای پی ایس درج کی، جس سے 1 ایچ ایف وائی 25 کی آمدنی 35.7 روپے فی حصص تک پہنچ گئی، جبکہ 1 ایچ ایف وائی 25 کے نتائج کے لئے 25 روپے فی حصص کا نقد منافع حاصل ہوا۔
آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، ریفائنریز اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا رجحان دیکھا جارہا ہے ۔ حبکو، ایس این جی پی، ایس ایس جی سی، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، ایم سی بی، ایم ای بی ایل اور یو بی ایل کے حصص منفی زون میں رہے۔
انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز نے ایک نوٹ میں کہا کہ آج اسٹیٹ بینک نئے سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا جس میں مارکیٹ 100 بی پی ایس کی کمی کی توقع کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ٹی بل نیلامی میں قلیل مدتی منافع 11.5 فیصد سے کم جبکہ پالیسی ریٹ 13 فیصد رہا۔ ہمیں لگتا ہے کہ 100 بی پی ایس سے بڑی کٹوتی ایک مثبت محرک ہوگی۔ ایم پی سی کے بعد مارکیٹ سیاست اور نتائچ (کچھ بینکوں اور فرٹیلائزر اسٹاک سے بڑے منافع کی توقع) پر توجہ مرکوز کرے گی۔
گزشتہ ہفتے سرمایہ کار محتاط رہے اور نان فائلرز کے حوالے سے ٹیکس بل میں ترامیم کے مضمرات پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے نئی پوزیشن لینے سے گریز کیا جس سے مارکیٹ کے جذبات پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔
ہفتہ وار بنیادوں پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 391.59 پوائنٹس کی کمی سے 114880.49 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر امریکی اسٹاک فیوچرز اور چین سے باہر ایشیائی حصص میں پیر کو مندی دیکھی گئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے چینی اسٹارٹ اپ ڈیپ سیک کی جانب سے اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں مفت، اوپن سورس مصنوعی ذہانت ماڈل کے اجراء کے مضمرات کا جائزہ لیا۔
دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کولمبیا کو جلاوطن کیے گئے تارکین وطن کو لے جانے والے فوجی طیاروں کو واپس بھیجنے پر جوابی محصولات اور پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ یو ایس نیسڈیک کمپوزٹ فیوچرز میں 1.8 فیصد کی گراوٹ آئی اور ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں 0.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ جاپان کا نکی انڈیکس 0.3 فیصد گر گیا۔ نیوزی لینڈ کا ایکویٹی بینچ مارک 0.6 فیصد اور سنگاپور کا اسٹریٹ ٹائمز انڈیکس 0.2 فیصد گر گیا۔
اسی دوران ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.9 فیصد اور مین لینڈ بلیو چپس میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا، یہاں تک کہ اعداد و شمار میں اس ماہ مینوفیکچرنگ میں حیرت انگیز کمی دیکھنے میں آئی۔
دریں اثناء پیر کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے قدر میں 8 پیسے کی کمی کے ساتھ روپیہ 278 روپے 83 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم جمعہ کے روز 632.04 ملین سے کم ہو کر 494 ملین رہ گیا۔
حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 37.80 ارب روپے سے گھٹ کر 25.94 ارب روپے رہ گئی۔
سوئی ساؤتھ گیس 51.65 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد نگیکو پی کے 50.68 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 29.07 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
پیر کو 442 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 97 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 298 میں کمی جبکہ 47 میں استحکام رہا۔
Comments