ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ
**انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے روپیہ 8 پیسے کی تنزلی سے 278.83 روپے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ہفتے روپیہ 4 پیسے گھٹ کر 278.75 روپے پر بند ہوا تھا۔
بین الاقوامی سطح پر پیر کو امریکی ڈالر کی قدر میں استحکام رہا کیونکہ تاجروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف منصوبوں کے اثرات پر غور کیا، ایسے ہفتے کے آغاز میں جب توقع کی جا رہی ہے کہ فیڈرل ریزرو شرح سود مستحکم رکھے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے محصولات میں کمی کے خدشے کے باعث گزشتہ ہفتے نومبر 2023 کے بعد سے امریکی ڈالر کا سب سے کمزور ہفتہ رہا، لیکن یہ خدشات اس وقت دوبارہ سامنے آئے جب انہوں نے کہا کہ وہ کولمبیا پر بڑے پیمانے پر اقدامات کریں گے۔
محصولات اور پابندیوں سمیت جوابی اقدامات اس وقت سامنے آئے جب جنوبی امریکی ملک نے نئی امریکی انتظامیہ کے امیگریشن کریک ڈاؤن کے ایک حصے کے طور پر تارکین وطن کو ملک بدر کرنے والے دو امریکی فوجی طیاروں کو واپس بھیج دیا۔
اس کے نتیجے میں، میکسیکن پیسو، جو ٹیرف کے خدشات کا پیمانہ سمجھا جاتا ہے، ابتدائی تجارت میں 0.8 فیصد کم ہو کر 20.426 فی امریکی ڈالر پر آ گیا۔ کینیڈین ڈالر بھی کچھ کمزور ہوا اور 1.43715 ڈالر پر پہنچ گیا۔
اس کے نتیجے میں امریکی ڈالر انڈیکس107.6 پر آگیا، جو اب بھی گزشتہ ہفتے ایک ماہ کی کم ترین سطح کے قریب ہے۔
رواں ہفتے سرمایہ کاروں کی توجہ مرکزی بینکوں پر ہوگی اور ٹرمپ کے اس بیان کے بعد کہ وہ چاہتے ہیں کہ فیڈرل ریزرو شرح سود میں کمی کرے، پالیسی سازوں کا ردعمل کیا ہوگا۔
تیل کی قیمتیں، جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ ہیں، پیر کے روز اس وقت کم ہو گئیں جب امریکی صدر ٹرمپ نے اوپیک سے قیمتوں میں کمی کرنے کی اپیل کی، قبل ازیں انہوں نے اپنے دفتر میں پہلے ہفتے کے دوران امریکہ کی تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانے کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کا اعلان کیا تھا۔
برینٹ کروڈ فیوچرز 35 سینٹ یا 0.45% کم ہو کر 78.15 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئے، جو کہ جمعہ کو 21 سینٹ اوپر بند ہوئے تھے۔
امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 74.26 ڈالر فی بیرل پر تھا، جو 40 سینٹ یا 0.54% کم تھا۔
Comments