کھیل

پاکستان کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز فتح اور سیریز برابر کرنے کیلئے پر امید

ویسٹ انڈیز نے دوسرے ٹیسٹ میں اتوار کو اپنی دوسری اننگز کے دوران پرعزم انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے میزبان پاکستان کو...
شائع January 26, 2025

ملتان میں جاری دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز اتوار کو کیون سنیکلیئر نے ویسٹ انڈین ٹیم کے اسپنرز کی قیادت کرتے ہوئے میزبان ٹیم پاکستان کے 4 کھلاڑی صرف 76 کے مجموعے پر پولین بھیج کر سیریز برابر کرنے کی امید پیدا کردی ہے۔

ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ بریتھ وِٹ ٓکی نصف سنچری کی بدولت مہمان ٹیم نے دوسری اننگز میں 244 رنز کر پاکستان کو 254 رنز کا مشکل ہدف دیا ہے۔

تیسرے روز کھیل کے اختتام تک سعود شکیل 13 اور نائٹ واچ مین کے طور پر آنے والے کاشف علی ایک رن بناکر وکٹ پر موجود تھے۔ کالی آندھی کو سیریز 1-1 برابر کرنے کے لیے مزید چھ وکٹوں کی ضرورت ہے۔

پاکستان کو جیت کے لیے 178 رنز درکار ہیں۔ گرین شرٹس نے پہلے ٹیسٹ میں 127 رنز سے فتح حاصل کی تھی اور یہ بھی ملتان میں ہی کھیلا گیا تھا۔

سنیکلیئر (2-41) نے پاکستان کے کپتان شان مسعود کو دو رنز پر ایل بی ڈبلیو کر کے وکٹیں لینے کا آغاز کیا اور پھر 31 رنز بنانے والے بابر اعظم کی قیمتی وکٹ حاصل کی۔

بابر اعظم نے کامران غلام کے ساتھ 43 رنز کا اضافہ کیا تھا۔ اس دوران 2 اور 6رنز پر ان کے کیچز بھی ڈراپ ہوئے جو مہمان ٹیم کیلئے مہنگے ثابت ہوئے۔

گڈکیش موتی نے محمد حریرہ کو دو اور جومیل واریکن نے کامران غلام کو 19 رنز پر آؤٹ کیا۔

پہلے دن 20 وکٹیں گرنے کے بعد تیسرے روز 14 وکٹیں گریں۔

واریکن نے بریتھویٹ کے بارے میں کہا کہ ہمارے کپتان نے اسٹیج تیار کیا اور بلے بازوں میں اعتماد پیدا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس یہ جیت حاصل کرنے کا اعتماد ہے اور یہ چیلنجنگ کنڈیشنز میں ایک بڑی جیت ہوگی۔

پاکستان بھی فتح کیلئے پر امید

اسپنر ساجد خان نے کہا کہ اس میچ میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ شکیل نے ایسی پچوں پر اچھی بیٹنگ کی ہے اور پھر ہمارے پاس دیگر بلے باز بھی ہیں لہذا اگر ہمارا اعتماد قائم رہا تو درکار رنز پورے کرسکتے ہیں۔

قبل ازیں تیسرے روز کھیل کے آغاز میں اوپنر بریتھ ویٹ نے 52 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر مہمان ٹیم کا اسکور 254 رنز تک بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

آخری چار وکٹوں نے 99 رنز کا اضافہ کیا جس کے بعد مہمان ٹیم چائے کے وقت اپنی دوسری اننگز میں 244 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

بائیں ہاتھ کے اسپنر نعمان علی نے 80 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے میچ میں 10 وکٹیں مکمل کیں جبکہ ساجد خان نے دوسری اننگز میں 76 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔

لنچ کے وقت ویسٹ انڈیز کا اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 129 رنز تھا جب نعمان نے ایلک اتھانازی کو چھ رنز پر آؤٹ کیا جس کے بعد مہمان ٹیم بھر پور مزاحمت کی جو اب ان کیلئے فیصلہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

ٹیون املچ نے 35 اور سنکلیئر نے 28 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کی برتری میں اضافہ کیا اور دونوں نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 51 رنز بنائے، ساجد نے سنکلیئر کے بعد موتی کو 18 رنز پر آؤٹ کیا۔

فاسٹ بولر کاشف نے املاچ کو آؤٹ کیا لیکن واریکن اور کیمار روچ کی آخری جوڑی نے مجموعی اسکور کو 240 سے مزید بڑھادیا۔ ساجد نے واریکن کو 18 رنز پر آؤٹ کیا۔

اس سے قبل بریتھ ویٹ نے اپنی 31 ویں ٹیسٹ نصف سنچری میں دو چھکے اور چار چوکے لگائے تھے۔

نعمان نے مکائل لوئس کو سات رنز پر آؤٹ کر کے 50 رنز کا مضبوط اوپننگ پارٹنر شپ توڑا۔

بریتھ ویٹ نے اپنے خلاف دو فیصلے غلط ثابت کیے تاہم بعد ازاں وہ نعمان کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں اسٹمپ ہوگئے۔

ڈیبیو کرنے والے عامر جانگو نے بھی تین چوکے لگا کر 30 رنز کی عمدہ بیٹنگ کی جس کے بعد ساجد نے انہیں سلمان آغا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کیا۔

کاویم ہوج کو رضوان نے 15 رنز پر آؤٹ کیا اور یہ ویسٹ انڈیز کی گرنے والی پانچویں وکٹ تھی جو 129 پر گری، اس سے قبل ویسٹ انڈیز کی پہلی وکٹ 92 کے مجموعے پر گری تھی۔

Comments

200 حروف