اطلاعات کے مطابق حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سیکیورٹی کلیئرنس مسترد کرنا شروع کردی ہے۔ پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن (پی ٹی بی اے) نے وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی کو بھیجے گئے خط میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس کے عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

کمپنیز ریگولیشنز 2024 کے تحت ہر غیر ملکی صارف اور ڈائریکٹر کو ایس ای سی پی کے ذریعے وزارت داخلہ میں جی آر پرفارما، انڈرٹیکنگ اور دیگر مطلوبہ دستاویزات جمع کروا کر سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کرنا ضروری ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ انضمام کے بعد کمپنیاں پاکستان میں اپنی کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے اپنی سرمایہ کاری اور اپنے احاطے اور فیکٹریاں قائم کرنا شروع کرتی ہیں۔

تاہم اب کمپنیوں کو ایس ای سی پی کی جانب سے یکطرفہ طور پر مسترد کیے جانے والے خطوط موصول ہو رہے ہیں جن میں انہیں مطلع کیا گیا ہے کہ ان کے غیر ملکی صارفین اور ڈائریکٹرز کی سیکیورٹی کلیئرنس مسترد کردی گئی ہے۔

پی ٹی بی اے کا کہنا ہے کہ ان خطوط میں نہ تو اس طرح کے رد ہونے کی وجوہات بیان کی گئی ہیں اور نہ ہی نقائص یا تضاد کی وضاحت کے لیے سماعت کا کوئی موقع دیا گیا ہے۔

ان خطوط سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو منفی پیغام جا رہا ہے اور اب انہیں بتایا گیا ہے کہ ان کی سیکیورٹی کلیئر نہیں ہے جس سے پاکستان میں ان کا پورا کاروبار خطرے میں پڑ گیا ہے جو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی حکومتی کوششوں کے خلاف ہے۔ پی ٹی بی اے نے محسن نقوی پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کریں تاکہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی حکومتی کوششوں کو نقصان نہ پہنچے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف