وزیرخزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے کہا کہ پاکستان سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) 2025 کے سالانہ اجلاس میں بین الاقوامی ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داریوں کو فروغ دینے کی کوشش کررہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ای ایف 2025 پاکستان کو عالمی رہنماؤں، تنظیموں اور نجی شعبے کے ساتھ رابطے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔
وزیرخزانہ کے مشیر نے سالانہ اجلاس میں پاکستان کی حکمت عملی شیئر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مقصد پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے سرمایہ کاری، ماحولیاتی لچک ، انفرااسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں باہمی اور کثیرالجہتی معاہدوں کو مستحکم کرنا اور شراکت داریوں کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں پاکستان کا مالیاتی اور اقتصادی وفد ڈبلیو ای ایف میں پاکستان کو ایک مضبوط، اعلی صلاحیت والی جدید معیشت کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
اس کا مقصد عالمی چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کیلئے مستقبل کی سوچ پر مبنی پالیسی فریم ورک کی حمایت حاصل کرنا ہے جس میں ٹیکنالوجی کی ترقی، معاشی شمولیت اور پائیداری کے اصولوں پر زور دیا جائے گا۔
خرم شہزاد نے کہا کہ ڈبلیو ای ایف میں اہم ترجیحات میں اسٹریٹجک شراکت داریوں کا حصول، پائیدار سرمایہ کاریوں کو فروغ دینا، موسمیاتی لچک کو بڑھانا، اور پاکستان کو علاقائی اقتصادی انضمام کا مرکز بنانا شامل ہیں۔
واضح رہے کہ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس کیلئے روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ عالمی اقتصادی فورم 2025 کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی، جو 20 سے 24 جنوری تک جاری رہے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پیغام دیتے ہوئے خرم شہزاد نے کہا کہ حکومت کا مقصد عالمی سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ “پاکستان کاروبار کے لیے کھلا ہے، جو لچک، جدت، استحکام اور اصلاحات کے ذریعے ایک مسابقتی، سرمایہ کار دوست ماحول فراہم کرتا ہے۔
خرم شہزاد نے کہا کہ ڈبلیو ای ایف 2025 ڈیووس میں پاکستان کا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے وہ عالمی اقتصادی مباحثوں میں اپنے اہم کردار کو اجاگر کرے گا، ترقی کی پیش رفت کو نمایاں کرے گا اور لچک اور پائیدار ترقی کی قیادت کے لیے مشترکہ حل کی حمایت کرے گا۔
عالمی اقتصادی فورم کا 55 واں سالانہ اجلاس اسمارٹ ٹیکنالوجیز کے عہد میں آگے رہنے کے لیے مشترکہ کوششیں“ کے عنوان کے تحت منعقد ہورہا ہے۔
اجلاس میں متعدد سربراہان مملکت و حکومت، نجی شعبے اور سول سوسائٹی کے رہنما شرکت کریں گے۔ فورم میں نجی شعبے، نوجوانوں کے رہنماؤں، سول سوسائٹی اور تعلیمی اداروں کے ایک ہزار سے زائد اعلیٰ سطح نمائندے بھی شرکت کریں گے۔
Comments