امریکی صدر جو بائیڈن نے ریپبلکن پارٹی کے جانشین ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مارک ملی اور وائٹ ہاؤس کے سابق چیف میڈیکل ایڈوائزر انتھونی فاؤچی سمیت دیگر افراد کے لیے پیشگی معافی کا اعلان کیا ہے۔

اس معافی میں ان تمام قانون سازوں کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جنہوں نے 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہاؤس پر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے حملے کی تحقیقات کرنے والی کانگریس کی سلیکٹ کمیٹی میں خدمات انجام دیں۔

ٹرمپ، جو پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق دوپہر کو صدر کے عہدے پر واپس آئیں گے، نومبر میں وائٹ ہاؤس جیتنے کے بعد سے متعدد بار اپنے مبینہ دشمنوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

بائیڈن نے سرکاری ملازمین کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ’ہماری جمہوریت کی جان‘ قرار دیا۔ ٹرمپ کا نام لیے بغیر انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ ان میں سے کچھ کو اپنا کام کرنے کی وجہ سے دھمکیوں اور جبر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ ان سرکاری ملازمین نے عزت اور وقار کے ساتھ ہماری قوم کی خدمت کی ہے اور وہ غیر منصفانہ اور سیاسی محرکات پر مبنی مقدمات کا نشانہ بننے کے مستحق نہیں ہیں۔

دسمبر میں ٹرمپ نے ایف بی آئی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ہم جماعت ریپبلکن لِز چینی کے خلاف تحقیقات کرے، جو 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر ان کے حامیوں کے حملے کی کانگریس کی تحقیقات کی قیادت کر رہی تھیں۔

کووڈ 19 وبائی مرض کے دوران فاؤچی اکثر ٹرمپ کے ساتھ جھگڑے کرتے رہتے ہیں اور ان کے حامی وں نے سابق سینئر ہیلتھ افسر پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

گزشتہ ماہ شائع ہونے والی باب ووڈورڈ کی کتاب ’وار‘ میں ملی کا حوالہ دیا گیا تھا، جس میں ٹرمپ کو ’بنیادی طور پر فاشسٹ‘ قرار دیا گیا تھا اور ٹرمپ کے اتحادیوں نے انہیں سابق صدر کے ساتھ مبینہ بے وفائی پر نشانہ بنایا تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے نومبر میں خبر دی تھی کہ ٹرمپ کی عبوری ٹیم ان فوجی افسران کی فہرست تیار کر رہی ہے جنہیں ملی سے منسلک سمجھا جاتا ہے۔

Comments

200 حروف