پاکستان میں ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان سے آئندہ 37 سال میں تقریباً 74 ارب ڈالر کے فری کیش فلو( خالص کیش فلو) کی توقع ہے، جو طویل مدتی قیمتوں پر اتفاق رائے پر مبنی ہے۔ یہ بات منصوبے کے مشترکہ مالک بیرک گولڈ کے سی ای او مارک بریسٹو نے ایک میڈیا انٹرویو میں بتائی ہے۔

بیرک گولڈ ریکوڈک کان میں 50 فیصد حصص کا مالک ہے جبکہ باقی 50 فیصد حصص پاکستان اور صوبہ بلوچستان کی حکومتوں کے پاس ہیں۔ بیرک اس کان کو دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے علاقوں میں سے ایک سمجھتے ہیں، اور توقع ہے کہ اس کی ترقی سے پاکستان کی جدوجہد کرنے والی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ منصوبہ، جو 2022 میں ختم ہونے والے ایک طویل تنازعہ کی وجہ سے تاخیر کا شکار تھا، توقع ہے کہ 2028 کے آخر تک پیداوار شروع ہوجائے گی. یہ اپنے پہلے مرحلے میں سالانہ 200،000 ٹن تانبے کی پیداوار کرے گا ، جس کی تخمینہ لاگت 5.5 بلین ڈالر ہوگی۔ بیرک کے سی ای او مارک بریسٹو نے پاکستانی ڈیجیٹل میڈیا آؤٹ لیٹ ڈان نیوز انگلش کو بتایا کہ پہلا مرحلہ 2029 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے مرحلے، جس کی لاگت کا تخمینہ 3.5 بلین ڈالر لگایا گیا ہے، میں اس منصوبے سے پیداوار دگنی ہوجائے گی۔

ایک اندازے کے مطابق اس کان میں 37 سال تک ذخائر موجود ہیں لیکن بریسٹو کا کہنا ہے کہ اپ گریڈ اور توسیع کے ذریعے اس کی کان کنی زیادہ عرصے تک کی جا سکتی ہے۔

74 ارب ڈالر کے فری کیش فلو سے پاکستان کے لیے اہم منافع، رائلٹی اور ٹیکس پیدا ہوسکتے ہیں، جس کے پاس اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر صرف 11 ارب ڈالر ہیں۔

بیرک پاکستان کے بندرگاہی شہر کراچی کے مضافات میں واقع پورٹ قاسم میں کوئلے کے ٹرمینل کی تزئین و آرائش کے لئے ریلوے حکام اور بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے والوں کے ساتھ بھی بات چیت کر رہی ہے تاکہ ملک میں تانبے کی نقل و حمل اور برآمد کے لئے بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جاسکے۔

بریسٹو نے کہا کہ منصوبے کی ٹائم لائن ٹریک پر ہے ، باڑ لگانے ، رہائش اور سروے پہلے ہی مکمل ہوچکے ہیں۔

پاکستان کے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سعودی عرب کی کان کنی کمپنی منارہ منرلز آئندہ دو سہ ماہیوں میں پاکستان کی ریکوڈک کان میں سرمایہ کاری کر سکتی ہے۔

اس منصوبے میں حصص خریدنے کے بارے میں بات چیت کے لئے منارہ کے ایگزیکٹوز نے گزشتہ سال مئی میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان کان کنی کے مواقع کے بارے میں دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے۔

Comments

200 حروف