دسمبر 2024 میں پاکستان میں بجلی کی پیداوار 7800 گیگاواٹ (10484 میگاواٹ) رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ایک فیصد سالانہ اضافہ ہے جس سے معاشی سرگرمیوں میں اضافے کا اشارہ ملتا ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے کہا کہ دسمبر 2023 میں بجلی کی پیداوار 7,726 گیگاواٹ تھی، “تاہم، یہ اس ماہ کی ریفرنس جنریشن کے مقابلے میں 2 فیصد کم رہی۔

ماہانہ بنیادوں پر بجلی کی پیداوار میں 3 فیصد کمی واقع ہوئی جو نومبر میں 8032 گیگا واٹ تھی۔

مالی سال 25 کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران بجلی کی پیداوار سالانہ 3 فیصد کم ہو کر 66,641 گیگاواٹ رہ گئی جبکہ گزشتہ برس کی اس مدت میں یہ 68,982 گیگا واٹ تھی۔

دوسری جانب پاکستان میں بجلی پیدا کرنے کی مجموعی لاگت دسمبر 2024 میں 10 فیصد کم ہوکر 9.09 کلو واٹ رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 10.13 کلو واٹ تھی۔

عارف حبیب لمیٹڈ نے کہا کہ لاگت ”ریفرنس لاگت سے بھی کم ہے۔“

لاگت میں کمی کی وجہ نیوکلیئر اور ہائیڈل سے بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہے، جو بجلی کی پیداوار کے نسبتا سستے ذرائع ہیں۔

دسمبر کے دوران نیوکلیئر سے 2065 گیگا واٹ بجلی پیدا کی گئی جو پاکستان میں بجلی پیدا کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ بن کر ابھرا جو جنریشن مکس کا 26.5 فیصد بنتا ہے۔

اس کے بعد ہائیڈل کا نمبر آتا ہے، جو مجموعی پیداوار کا 22.8 فیصد ہے،جو آر ایل این جی سے زیادہ ہے، جو بجلی کی پیداوار میں 20.7 فیصد حصہ رکھتا ہے۔

قابل تجدید توانائی میں ہوا کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھا گیا، جو دسمبر 2024 میں پیداواری مکس کا 3.4 فیصد تھا، جبکہ پچھلے سال کے اسی مہینے میں یہ 1.9 فیصد تھا۔

جنریشن مکس میں شمسی اور بیگاس سے پیداوار بالترتیب 1 فیصد اور 1.3 فیصد تھی۔

Comments

200 حروف