مارکٹس

انٹرا ڈے اپ ڈیٹ، امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ

کاروبار کے ابتدائی اوقات کے دوران پیر کو انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں...
شائع 20 جنوری 2025 11:37am

کاروبار کے ابتدائی اوقات کے دوران پیر کو انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.08 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

صبح 10 بج کر 40 منٹ پر ڈالر کے مقابلے میں ڈالر 0.21 روپے کے اضافے کے بعد 278.50 روپے پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

گزشتہ ہفتے کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور انٹر بینک مارکیٹ میں اس کی قدر میں 0.13 روپے یا 0.05 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق مقامی کرنسی 278.71 روپے پر بند ہوئی جو گزشتہ ہفتے 278.58 روپے پر بند ہوئی تھی۔

بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر پیر کے روز ایک اہم ہفتے کے آغاز پر دو سال کی بلند ترین سطح کے قریب ٹریڈ کر رہا تھا، جب ڈونلڈ ٹرمپ حلف برداری کی تقریر کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں دوبارہ داخل ہوئے، جو سرمایہ کاروں کے لئے بنیادی توجہ کا مرکز ہوگا جو ان کی فوری پالیسیوں کو سمجھنے کی امید کر رہے ہیں۔

حماس کی جانب سے تین اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیل کی جانب سے 90 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بعد سرمایہ کار مشرق وسطیٰ میں ہونے والی پیش رفت پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

کرپٹو کرنسی سرمایہ کار پارٹی موڈ میں ہیں اور ٹرمپ کی جانب سے ایگزیکٹو احکامات کا انتظار کر رہے ہیں جس کا مقصد ریگولیٹری رکاوٹوں کو کم کرنا اور ڈیجیٹل اثاثوں کو وسیع پیمانے پر اپنانے کو فروغ دینا ہے۔

ٹرمپ نے کرپٹو انتخابی مہم کے دوران ’کرپٹو صدر‘ بننے کا وعدہ کرتے ہوئے جمعے کے روز ایک ڈیجیٹل ٹوکن لانچ کیا، جو ایک موقع پر 70 ڈالر سے اوپر بڑھ کر 15 ارب ڈالر کی مارکیٹ ویلیو تک پہنچ گیا۔ یہ آخری بار 42 ڈالر، کوائن مارکیٹ کیپ کے آس پاس ٹریڈ کر رہا تھا.

سب کی توجہ ان پالیسیوں پر مرکوز ہے جو ٹرمپ اپنے عہدے کے پہلے دن نافذ کریں گے۔ ایک روز قبل ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ امیگریشن پر سخت پابندیاں عائد کریں گے۔

امریکی ڈالر انڈیکس، جو چھ ساتھیوں کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی پیمائش کرتا ہے، ابتدائی کاروبار میں 109.28 پر تھا، جو گزشتہ ہفتے 26 ماہ کی بلند ترین سطح 110.17 کے قریب تھا۔

پیر کے روز تیل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی کیونکہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین جنگ کے خاتمے کے معاہدے کے بدلے روس کے توانائی کے شعبے پر عائد پابندیوں میں نرمی کی توقعات نے سخت پابندیوں کی وجہ سے رسد میں خلل کے خدشات کو دور کردیا۔

برینٹ کروڈ فیوچر 6 سینٹ یا 0.07 فیصد کی کمی سے 80.73 ڈالر فی بیرل پر آگیا جو گزشتہ سیشن میں 0.62 فیصد کمی کے بعد 80.73 ڈالر فی بیرل تھا۔

امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 10 سینٹ یا 0.13 فیصد اضافے کے ساتھ 77.98 ڈالر فی بیرل رہی۔

اپریل میں زیادہ فعال معاہدہ ایک فیصد گر کر 77.38 ڈالر فی بیرل رہ گیا۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Comments

200 حروف