طبی شعبے کو فروغ دینے کیلئے پاکستان، چین کی کمپنیوں کے درمیان 250 ملین ڈالر مالیت کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق چینی اور پاکستانی کمپنیوں نے طبی سازوسامان اور سرجیکل آلات کے شعبے میں 250 ملین ڈالر مالیت کی مفاہمتکی یادداشتوں (ایم او یوز) پر دستخط کیے۔
رپورٹ کے مطابق یہ دستخط بیجنگ میں ہونے والی پاک چین بی ٹو بی میچ میکنگ کانفرنس کے دوران ہوئے۔
اے پی پی نے چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سلک روڈ اسسٹنس انڈسٹریل انٹرنیٹ پلیٹ فارم (ایس آر اے آئی آئی پی) جو سرحد پار کاروبار کرنے والی کمپنیوں کو مشاورتی خدمات فراہم کرتا ہے، نے پاکستان کی ڈینٹل اور سرجیکل انسٹرومنٹ مینوفیکچرر سوات اور چینی دوا ساز کمپنی یو پی ایچ بائیوفارما کے ساتھ معاہدے کیے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس تعاون کا مقصد زیادہ سے زیادہ چینی کمپنیوں کو تجارت کی طرف راغب کرنا اور میڈیکل انسٹرومنٹ کے شعبے میں پاکستان میں مشترکہ منصوبے قائم کرنا ہے۔
ایس آر اے آئی آئی پی کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر سنی یانگ نے کہا کہ پاکستان کی بڑا مارکیٹ، ٹیکس مراعات اور یورپ کے ہم آہنگ معیارات اسے بین الاقوامی سرمایہ کاری کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں ایک مسابقتی برتری فراہم کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین کے ساتھ تعاون سے پاکستان کی طبی صنعت کو مزید ترقی دی جا سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، جہاں پاکستان آلات اور سازو سامان میں مہارت رکھتا ہے وہاں امیج ڈاکومنٹیشن جیسے شعبوں میں بہتری کی گنجائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی ٹیکنالوجی کے ساتھ شراکت داری سے پاکستان کو اپنے برانڈ کو مضبوط بنانے اور عالمی ویلیو چین میں اوپر جانے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ پیشرفت ایسے موقع پر ہورہی ہے جب حکومت پاکستان اپنے برآمدی دائرہ کو بڑھانے کے راستے تلاش کر رہی ہے۔
نئے شروع ہونے والے ”اڑان پاکستان“ پروگرام کے تحت، حکومت کا مقصد اگلے پانچ سالوں میں ملک کی برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔
چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپوٹ آف میڈیسنز اینڈ ہیلتھ پروڈکٹس کے چیئرمین ژو ہوئی نے کہا کہ پاکستان کے پاس وافر مقدار میں خام مال کے وسائل اور بڑی افرادی قوت موجود ہے، میڈیکل کنزیومبلز جیسے سرجیکل آلات میں نمایاں مہارت کے ساتھ مہنگی میڈیکل مصنوعات کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تعاون کے خواہاں پاکستانی کاروباری اداروں کو طبی آلات اور ادویات سے متعلق چین کے قواعد و ضوابط سے باخبر رہنا چاہئے۔ چیمبر چینی مارکیٹ میں پاکستانی طبی مصنوعات کے داخلے میں مدد کے لئے مشاورتی خدمات پیش کرتا رہے گا۔
پاکستان اور چین اہم اسٹریٹجک پارٹنر ہیں، گزشتہ ہفتے دونوں ممالک نے سی پیک 2.0 کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا تھا جس میں صنعت کاری اور خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیڈز) کے ساتھ ساتھ کلین انرجی، زراعت اور معاش کے منصوبوں پر بھی زور دیا گیا۔
Comments