وزیر دفاع خواجہ آصف نے امید ظاہر کی ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کے کیس کا فیصلہ حقائق پر مبنی ہوگا۔

مقدمے کا فیصلہ 5 جنوری کو سنایا جانا تھا لیکن اسے 13 جنوری تک ملتوی کردیا گیا۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ 190 ملین پاؤنڈ حکومت اور عوام کی ملکیت ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام نے یہ رقم حکومت کو واپس کردی لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نے بند لفافے میں کابینہ سے اس کی منظوری لی اور یہ رقم قومی خزانے کے بجائے ایک بزنس مین کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی۔

القادر یونیورسٹی کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے سوال کیا کہ وہاں کس طرح کی تعلیم فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ اس کی تحقیقات کرے۔ انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے دور میں کرپشن اس قدر اپنے عروج پر تھی جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے نعرے ’ابسولیوٹلی ناٹ‘ سے ’ابسولیوٹلی یس‘ میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

قبل ازیں قائد اعظم ٹرافی جیتنے والوں کے اعزاز میں اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سیالکوٹ میں کرکٹ اسٹیڈیم اور کرکٹ کی مناسب سہولیات کا فقدان ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیڈیم کے لیے 3 ارب روپے کا بجٹ منظور کیا گیا تھا جس کا کچھ حصہ خرچ کیا گیا تھا لیکن بقیہ فنڈز واپس کر دیے گئے۔

انہوں نے سیالکوٹ ڈویژن کی جانب سے 16 سال میں پہلی مرتبہ قائد اعظم ٹرافی کا ٹائٹل جیتنے کو سراہتے ہوئے کہا کہ سہولیات کی کمی کے باوجود سیالکوٹ نے ہمیشہ اعلیٰ معیار کا کرکٹ ٹیلنٹ پیدا کیا ہے۔

Comments

200 حروف