پاکستان

گوادر پورٹ: وزیر منصوبہ بندی نے سستے تجارتی راستوں کے لیے مارکیٹنگ ٹیمپلیٹس، پیکجز طلب کر لیے

  • گوادر پورٹ کو عالمی سطح پر فروغ دینے کیلئے پاکستانی سفارت خانوں اور دنیا بھر کے مشنز کے ذریعے مواد تقسیم کیا جائے گا
شائع January 8, 2025

وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے گوادر پورٹ کے سستے تجارتی راستوں اور بین الاقوامی کاروباری اداروں کیلئے ممکنہ مراعات نمایاں کرنے سے متعلق مارکیٹنگ ٹیمپلیٹس اور پیکجز کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔ یہ بات وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے بدھ کو جاری ایک بیان میں بتائی گئی ہے۔

یہ پیشرفت وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت اسلام آباد میں گوادر پورٹ کو آپریشنل کرنے سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں سامنے آئی ہے جس میں منصوبہ بندی کمیشن، وزارت خارجہ، وزارت مواصلات، وزارت بحری امور، وزارت ریلوے، وزارت پٹرولیم اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران بھی شریک رہے جبکہ مختلف سفارتخانوں کے نمائندوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے اس میں حصہ لیا۔

اجلاس کے دوران وزیر منصوبہ بندی نے گوادار پورٹ کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا اور اسے پاکستان کے قیمتی ترین اثاثوں میں سے ایک قرار دیا۔

بیان میں احسن اقبال کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ گوادر ترکمانستان، تاجکستان اور کرغزستان سمیت خلیجی اور وسط ایشیائی ممالک کو مختصر ترین تجارتی راستہ فراہم کرتا ہے اور یہ اہم علاقائی ٹرانس شپمنٹ مرکز کے طور پر کام کرنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے متعلقہ حکام سے مارکیٹنگ ٹیمپلیٹس اور پیکجز بھی طلب کیے جس کا مقصد گوادر کے سستے تجارتی راستوں اور بین الاقوامی کاروباری اداروں کے لئے ممکنہ مراعات کو اجاگر کرنا ہے۔

یہ مواد دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں اور مشنوں کے ذریعے تقسیم کیا جائے گا تاکہ عالمی سطح پر گوادر پورٹ کو فروغ دیا جا سکے۔

وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے اجلاس کی فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق احسن اقبال نے گوادر پورٹ کے لیے کمرشل تجزیے اور جامع آپریشنل پلان کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے اس کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے فوری کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے بندرگاہ کے ذریعے بحری ٹریفک پیدا کرنے کے لئے 6 ماہ کے اندر ایک مضبوط ایکشن پلان کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اس اقدام کا مقصد مقامی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور علاقائی معیشت کو فروغ دینا ہے۔

دریں اثناء وفاقی وزیر نے محکمہ کان کنی بلوچستان پر زور دیا کہ وہ خام مال کی بجائے تیار شدہ سفید ماربل برآمد کرنے کے لئے تجاویز تیار کرے جبکہ انہوں نے پاکستان کی معدنی برآمدات کو بڑھانے کے لئے ویلیو ایڈیشن کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے خطے میں گوادر کے مسابقتی بندرگاہ کو یقینی بنانے کیلئے نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی) کو ٹرانس شپمنٹ روٹس کی لاگت کا تفصیلی تجزیہ کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے بین الاقوامی تجارت کو راغب کرنے کے لئے مسابقتی قیمتوں اور قابل عمل لاجسٹکس حل کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔

احسن اقبال نے گوادر کے ذریعے خلیجی ممالک اور چین کے درمیان تجارت کو آسان بنانے سے متعلق بھی توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا اور اسے ”درآمدات اور برآمدات کے لئے سب سے کفایتی اور موثر راستہ“ کے طور پر پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ بندرگاہ سستے ترین شپنگ آپشنز کی پیشکش کرتی ہے اور اسے بین الاقوامی برادری کو واضح انداز میں مارکیٹ کیا جانا چاہئے۔

اجلاس کے آخر میں گوادر کو ترقی پذیرعلاقائی تجارتی مرکز بنانے کے عزم کی تجدید کے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس مقصد کے لیے مل کر کام کرنے کی ہدایت کی گئی۔

Comments

200 حروف