لبرل پارٹی کے نئے رہنما کی نامزدگی کے بعد عہدے سے مستعفی ہو جاؤں گا، کینیڈین وزیر اعظم
- پارلیمنٹ مارچ تک معطل رہے گی، لبرل قانون سازوں کی جانب سے استعفیٰ دینے کے شدید دباؤ کا سامنا کرنے والے ٹروڈو کی پریس کانفرنس
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ نو سال کے اقتدار کے بعد حکمراں لبرلز کے رہنما کے عہدے سے مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن جب تک پارٹی متبادل کا انتخاب نہیں کرتی وہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
لبرل قانون سازوں کی جانب سے استعفیٰ دینے کے شدید دباؤ کا سامنا کرنے والے ٹروڈو نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ پارلیمنٹ مارچ تک معطل رہے گی۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ٹروڈو 20 جنوری کو بھی وزیر اعظم ہوں گے جب امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالیں گے۔ ٹرمپ نے ایسے محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے جو کینیڈا کی معیشت کو مفلوج کر دیں گے۔
53 سالہ ٹروڈو نے نومبر 2015 میں عہدہ سنبھالا تھا اور دو بار دوبارہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور وہ کینیڈا کے سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والے وزرائے اعظم میں سے ایک بن گئے تھے۔
لیکن ان کی مقبولیت دو سال پہلے اس وقت کم ہونا شروع ہوگئی تھی جب روزمرہ اشیا کی بلند قیمتوں اور مکانات کی قلت پر عوام کے غصے کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد ان کی قسمت پھر کبھی چمک نہ سکی ۔
رائے عامہ کے جائزوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اکتوبر کے اواخر میں ہونے والے انتخابات میں لبرلز سرکاری طور پر حزب اختلاف کی کنزرویٹو پارٹی سے بری طرح ہار جائیں گے، قطع نظر اس کے کہ رہنما کون ہے۔
پارلیمنٹ 27 جنوری کو دوبارہ شروع ہونے والی تھی اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ جتنی جلدی ممکن ہو حکومت کو گرا دیں گے، ممکنہ طور پر مارچ کے آخر میں۔
لیکن اگر پارلیمنٹ 24 مارچ تک بحال نہیں ہوتی ہے تو وہ مئی میں کسی وقت عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جا سکتی ہے۔
Comments