یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ روس کے جنوبی علاقے کرسک میں جاری لڑائی میں روسی اور شمالی کوریا کی افواج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
یوکرین اور مغربی تجزیوں کے مطابق شمالی کوریا کے تقریبا 11 ہزار فوجی کرسک کے علاقے میں تعینات ہیں جہاں اگست میں سرحد پار سے بڑے پیمانے پر حملے کے بعد یوکرین کی افواج نے علاقے کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا۔
زیلینسکی نے اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں یوکرین کے اعلیٰ کمانڈر اولیکسنڈر سیرسکی کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ لڑائی یوکرین کی سرحد سے زیادہ دور مخنوکا گاؤں کے قریب ہوئی ہے۔
زیلینسکی نے کہا، “کل اور آج کرسک کے علاقے میں صرف ایک گاؤں، مخنوکا کے قریب لڑائی میں، روسی فوج شمالی کوریا کے انفنٹری فوجیوں اور روسی پیراٹروپس کی ایک بٹالین سے ہار گئی۔ ”یہ اہم ہے.“
تاہم صدر نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ ایک بٹالین سائز میں مختلف ہوسکتی ہے لیکن عام طور پر کئی سو فوجیوں پر مشتمل ہوتی ہے۔
روئٹرز آزادانہ طور پر صدر کے اکائونٹ کی تصدیق نہیں کر سکا۔
زیلینسکی نے گزشتہ ہفتے کرسک کے علاقے میں شمالی کوریا کے بھاری نقصانات کی اطلاع دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی افواج کو روسی افواج تحفظ فراہم نہیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے لوگ قیدی بننے سے بچنے کے لیے انتہائی اقدامات کر رہے ہیں اور بعض صورتوں میں ان کی اپنی افواج انہیں پھانسی دے رہی ہیں۔
اپنے تازہ ترین بیان میں زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ پوری 1000 کلومیٹر (620 میل) طویل فرنٹ لائن پر ”شدید لڑائی“ جاری ہے، جس میں سب سے مشکل صورتحال پوکرووسک شہر کے قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ روسی افواج حملوں میں اپنے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد لگارہی ہے۔
اس سے قبل یوکرین کی فوج کے ایک ترجمان نے کہا تھا کہ پوکروفسک ’گرم ترین‘ فرنٹ لائن سیکٹر ہے، جہاں روسی فوجیوں نے جنوب سے اسے بائی پاس کرنے اور یوکرین کے فوجیوں کو سپلائی کے راستے منقطع کرنے کی کوشش میں قصبے کے قریب تازہ حملے کیے ہیں۔
یہ شہر ایک کان کا گھر ہے جو یوکرین کی کبھی بڑی اسٹیل انڈسٹری کو کوکنگ کوئلے کا واحد سپلائر ہے، جنگ سے قبل اس کی آبادی تقریبا 60،000 افراد پر مشتمل تھی۔ یوکرین کا اندازہ ہے کہ ان میں سے تقریبا 11،000 شہر میں موجود ہیں۔
Comments