رکلٹن اور ربادا کی شاندار بیٹنگ، جنوبی افریقہ نے 615 رنزبنالیے، پاکستان کے 64 رنز پر 3 کھلاڑی آؤٹ
ریان رکلٹن نے 259 رنز کی اننگز کھیل کر جنوبی افریقی ٹیم کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں مشترکہ طور پر ساتواں سب سے بڑا اسکور بنایا جس کی بدولت ان کی ٹیم نے 615 رنز بنائے اور پاکستان کو دوسرے اور آخری ٹیسٹ کے دوسرے روز 4 وکٹوں کے نقصان پر 64 رنز تک محدود کردیا۔
پاکستان نے3 وکٹیں گنوا دی ہیں لیکن ان فارم اوپنر صائم ایوب ٹخنے میں فریکچر کی وجہ سے میچ سے باہر ہو گئے ہیں جبکہ پاکستان کو ہدف کے حصول کے لئے مزید 551 رنز درکار ہیں۔
بابر اعظم 31 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ ہوئے اور کھیل کے تیسرے روز محمد رضوان 9 رنز سے اننگز کا دوبارہ آغاز کریں گے۔
فاسٹ بولر کگیسو ربادا نے 9 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں جب مہمان کپتان شان مسعود کو 2 اور سعود شکیل کو بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ کیا۔
دراز قد فاسٹ بولر مارکو جانسن نے کامران غلام کو 12 رنز کے انفرادی اسکور پر چلتا کردیا۔
لیکن یہ دن رکلٹن کا تھا جنہوں نے 10 گھنٹے میں 343 گیندوں پر اپنا سب سے بڑا فرسٹ کلاس اسکور بنایا۔
بائیں ہاتھ کے بیٹسمین چائے کے وقفے سے 10 منٹ قبل آؤٹ ہوئے جنہوں نے 343 گیندوں پر 29 چوکے اور 3 چھکے لگائے جس کی بدولت ان کی ٹیم کو کھیل پر مضبوط گرفت حاصل ہوگئی ہے۔
کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے میچ کے پہلے روز رکلٹن نے کپتان ٹیمبا باووما (106) کے ساتھ 235 اور کائل ویرین (100) کے ساتھ 148 رنز کی شراکت قائم کی۔
ٹونی ڈی زورزی کی انجری کی وجہ سے اننگز کا آغاز کرنے والے رکلٹن آخر کار اس وقت آؤٹ ہو گئے جب انہوں نے تیز گیند باز میر حمزہ پر تھکے ہوئے سوائپ کی کوشش کی اور درمیان میں محمد عباس کو کیچ دے دیا۔
دراز قد کے آل راؤنڈر مارکو جانسن 48 گیندوں پر 57 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ ہیں اورچائے وقفے کے بعد کیشو مہاراج کے ساتھ دوبارہ کھیل کا آغاز کریں گے۔
گزشتہ ماہ سری لنکا کے خلاف اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنانے والے رکلٹن نے صبح کے سیشن میں 176 رنز بنائے اور پاکستان کی دوسری نئی گیند کو آؤٹ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔
ویرین کا جارحانہ کھیل
مہمان ٹیم نے ڈیوڈ بیڈنگم کو 5 رنز پر آؤٹ کیا اور وہ اننگز کے دوران وکٹ کیپر محمد رضوان کا پانچواں شکار بن گئے، اس بارمحمد عباس (93 رنز دے کر 2 وکٹ) کی بولنگ پر آف سٹمپ کے باہر جاتی ہوئی گینڈ کو غلط طور پر اپنی وکٹ کھو بیٹھے۔ اس سے ویرین وکٹ پر پہنچ گئے اور گھبراہٹ کے بعد انہوں نے تھکا دینے والے سیاحوں پر اپنی پوری طرح کے اسٹروک لگائے اور 144 گیندوں پر5 چھکوں کے ساتھ اپنی چوتھی ٹیسٹ سنچری مکمل کی جس کے بعد وہ اسپنر سلمان آغا (129 رنز دے کر 3 وکٹ) کی ایک گیند پر عین باؤنڈری پر عامر جمال کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
گزشتہ ماہ سری لنکا کے خلاف اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنانے والے رکلٹن نے صبح کے سیشن میں 176 رنز بنائے اور پاکستان کی دوسری نئی گیند کو آؤٹ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا، حالانکہ ویرین نے زیادہ تر اسکور کیا۔
مہمان ٹیم نے رکلٹن کے پارٹنر ڈیوڈ بیڈنگہم کو 5 رنز پر آؤٹ کر دیا اور وہ وکٹ کیپر محمد رضوان کی اننگز کا پانچواں شکار بن گئے ۔ انہوں نے اس بار محمد عباس (70 رنز دے کر 2 وکٹ) کی بولنگ پر آف اسٹمپ کے باہر خراب شاٹ کھیلا اور وکٹوں کے پیچھے کیچ دے بیٹھے۔
رکلٹن نے پہلے دن کپتان ٹیمبا باووما کے ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے 235 رنز کی شراکت قائم کی اور وہ بیٹنگ کے لیے اچھی پچ پر شاندار دکھائی دے رہے ہیں لیکن توقع ہے کہ ٹیسٹ جاری رہنے کے ساتھ ہی وہ سخت دھوپ میں ٹوٹ جائیں گے۔
جب پاکستان اپنی اننگز کا آغاز کرے گا تو وہ ان فارم اوپنر صائم ایوب کے بغیر ہوگا کیونکہ میچ کے پہلے روز میدان میں ان کے ٹخنے میں فریکچر ہوا جس کی وجہ سے اسے اپنی ہر اننگز 9 وکٹوں کے ساتھ کھیلنی پڑی گی ۔
توقع کی جا رہی ہے کہ صائم ایوب 6 ہفتوں کے لیے اآرام کریں گے اوراسی وجہ سے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے بھی ان کی پاکستان ٹیم میں موجوگی مشکوک ہو جائے گی۔
جنوبی افریقہ پہلے ہی جون میں لارڈز میں ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا ہے تاہم اس کے ساتھ فائنل کون سی ٹیم کھیلے گی اس کی ابھی تصدیق نہیں ہوسکی۔ لیکن پریٹوریا میں پہلے ٹیسٹ میں 2 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد جنوبی افریقہ یہ سیریز 2-0 سے جیتنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Comments