پاکستان

کرم: فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر زخمی، اسپتال منتقل

  • صدرو وزیراعظم کی مذمت ، کرم امن معاہدے میں خلل ڈالنے کی کسی بھی سازش کو ہرگز برداشت نہ کرنے کا عزم
شائع January 4, 2025

لوئر کرم میں بگن اوچت کے علاقے میں نامعلوم حملہ آوروں کی سرکاری گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود زخمی ہوگئے۔

آج نیو زکے مطابق ڈپٹی کمشنر کو لوئر علی زئی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

دریں اثناء خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ ڈی سی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب خوراک اور دیگر بنیادی ضروریات لے کر امدادی قافلہ کرم کے لیے روانہ ہونے والا تھا۔

صدر آصف علی زرداری نے کرم میں فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے علاقے میں امن کی کوششوں میں خلل ڈالنے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ شرپسند عناصر ملک میں فساد پھیلانا چاہتے ہیں،عوام شرپسند عناصر کو مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے فائرنگ سے زخمی ڈپٹی کمشنر سمیت زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ واقعے سے امن معاہدے کو نقصان پہنچانےکی کوشش کی گئی،امن و امان میں خلل ڈالنے اور انسانیت دشمنوں کوکامیاب ہونےنہیں دیں گے،حکومت اورسیکیورٹی فورسزدہشت گردوں کے خلاف سرگرم عمل ہیں۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی سازش قرار دیا۔ وفاقی وزیر نے ڈپٹی کمشنر کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ شرپسند عناصر نے امن معاہدے کو نقصان پہنچانے کے لئے فائرنگ کی گھناؤنی کارروائی کی ہے۔

کے پی کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ امدادی قافلے پر فائرنگ صوبائی حکومت کی نااہلی اور ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔

یہ حملہ ضلع کرم کی سنی اور شیعہ برادریوں کے درمیان امن معاہدے کے بعد ہوا ہے۔

ضلع میں فرقہ وارانہ جھڑپوں میں نومبر سے اب تک 130 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ اہم راستوں کی بندش سے اپر کرم کو خوراک اور ادویات کی فراہمی بری طرح متاثر ہے۔

Comments

200 حروف