کھیل

رکلٹن کی سنچری، جنوبی افریقہ نے چائے کے وقفے تک 3 وکٹوں کے نقصان پر 184 رنز بنالئے

دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقا نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جنوبی افریقا...
شائع January 3, 2025

بائیں ہاتھ کے اوپنر ریان رکلٹن کی ناقابل شکست 106 رنز کی اننگز کی بدولت جنوبی افریقہ نے پاکستان کے خلاف دوسرے اور آخری ٹیسٹ کے پہلے روز چائے تک تین وکٹوں کے نقصان پر 184 رنز بنائے۔

28 سالہ رکلٹن نے پراعتماد اننگز میں 14 چوکے لگائے اور وقفے کے بعد کپتان ٹیمبا باووما کے ساتھ کھیل کا آغاز کریں گے جنہوں نے 51 رنز بنائے اور دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے ناقابل شکست 112 رنز بنائے۔

ٹونی ڈی زورزی کی انجری کی وجہ سے تیسرے نمبر سے بیٹنگ کا آغاز کرنے والے رکلٹن نے گزشتہ ماہ سری لنکا کے خلاف اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری اسکور کی تھی۔

اس شراکت داری نے جنوبی افریقی اننگز کو اس وقت مستحکم کیا جب انہوں نے صبح کے سیشن میں 11 رنز پر 3 وکٹیں کھو دیں۔

یہ وکٹ وہی ہے جس پر بھارت نے پچھلے سال کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کو سات وکٹوں سے شکست دی تھی، یہ تاریخ کا سب سے مختصر ٹیسٹ میچ تھا جو 107 اوورز میں ختم ہوا۔

اگرچہ وکٹ پر بالر کو مدد مل رہی ہے تاہم گزشتہ سال کے برعکس اس بار بلے بازوں کیلئے زیادہ مشکلات پیدا نہیں ہورہی ہیں کیوں کہ ایڈن مارکرم اور رکلٹن نے پہلی وکٹ کی شراکت میں با آسانی 61 رنز جوڑے۔

اس کے بعد خرم شاہزاد کی گیند پر وکٹ کیپر محمد رضوان نے مارکرم کا کیچ تھاما، وہ 17 رنز بنا کر واپس پویلین لوٹ گئے، گیند ڈرائیور کرنے کی کوشش میں ناکام ہونے کے بعد رضوان نے مارکرم کا عمدہ کیچ پکڑا۔

انجری کے بعد ٹیم میں واپسی کرنے والے ویان ملڈر مڈل آرڈر پوزیشن کے بجائے تیسرے نمبر پر بلے بازی کیلئے آئے اور انہوں نے محمد عباس کی گیند پر رضوان کو آسان کیچ تھمادیا۔

رضوان نے لنچ سے قبل سلمان آغا کی گیند پر ٹرسٹن اسٹبز کا کیچ پکڑ کر تیسرا کیچ پکڑا۔ اسٹبز بھی اچھا اسکور کرنے میں ناکام رہے۔

جون میں لارڈز میں ہونے والے ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں جنوبی افریقہ پہلے ہی رسائی حاصل کرچکا ہے جبکہ انڈیا اور آسٹریلیا کے درمیان دوسری فائنلسٹ ٹیم بننے کیلئے پنجہ آزمائی جاری ہے، لیکن پریٹوریا میں پہلے ٹیسٹ میں دو وکٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد پروٹیز سیریز 2 صفر سے جیتنے کی کوشش کررہے ہیں۔

میزبان ٹیم نے اپنی ٹیم میں تین تبدیلیوں میں سے ایک کے طور پر 18 سالہ فاسٹ بولر کوینا مفھاکا کو ڈبییو کرایا ہے۔ وہ ملک کی ٹیسٹ تاریخ کے سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔ اس سے قبل سابق اسپنر پال ایڈمز نے کم عمری میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

Comments

200 حروف