انٹرنیٹ کی خرابی دور کرنے کیلئے ٹیمیں تندہی سے کام کر رہی ہیں، پی ٹی سی ایل
- بین الاقوامی سب میرین کیبل کی خرابی کے باعث صارفین کو براؤزنگ میں سست روی کا سامنا ہوسکتا ہے
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی سی ایل) کا کہنا ہے کہ انٹربیشنل سب میرین کیبل میں خرابی کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس متاثر ہے جس سے نمٹنے کے لیے ٹیمیں تندہی سے کام کررہی ہیں۔
پی ٹی سی ایل نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی سب میرین کیبل کی خرابی کے باعث براؤزنگ میں سست روی کا سامنا ہوسکتا ہے، ہماری ٹیمیں اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے کام کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس دوران ہونے والی کسی بھی تکلیف کے لئے معذرت خواہ ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق قطر کے قریب زیر سمندر کیبل میں خرابی کے نتیجے میں ملک بھر میں انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قطر کے قریب میرین کیبل اے اے ای ون (پاکستان کو بین الاقوامی انٹرنیٹ ٹریفک کے لیے منسلک کرنے والی سات بین الاقوامی زیر سمندر کیبلز میں سے ایک) میں خرابی کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔
افریقہ-ایشیا-یورپ (اے اے ای)-1 کیبل، جس نے 2017 میں کام شروع کیا تھا، ویتنام، سنگاپور، ملائیشیا، تھائی لینڈ، پاکستان، بھارت، عمان، متحدہ عرب امارات، قطر، سعودی عرب، مصر، یونان، اٹلی اور فرانس کو جوڑتا ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ متعلقہ ٹیمیں خرابی کو دور کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ پی ٹی اے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے ، ٹیلی کام صارفین کو اپ ڈیٹ کرتے رہیں گے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب پی ٹی اے کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کو بتایا کہ ملک کی انٹرنیٹ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے چار نئی سب میرین کیبلز متعارف کرائی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان انٹرنیٹ کی بندش کی لپیٹ میں ہے جبکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ملک میں بدستور بند ہے۔
اکتوبر کے لیے اوکلا کے اسپیڈ ٹیسٹ گلوبل انڈیکس سے پتہ چلتا ہے کہ فکسڈ براڈ بینڈ یعنی گھروں یا دفاتر میں وائرڈ کنکشن کے لیے پاکستان 158 ممالک میں سے 141 ویں نمبر پر ہے جس کی اوسط رفتار 15.6 ایم بی پی ایس ہے۔
موبائل ڈیٹا کے لحاظ سے ملک 20.61 ایم بی پی ایس کی اوسط رفتار کے ساتھ 111 ممالک میں سے 100 ویں نمبر پر ہے۔
Comments