مارکٹس

آخری گھنٹوں میں خریداری کی بدولت اسٹاک ایکسچینج میں بحالی، 100 انڈیکس میں 467 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعہ کو کاروبار کے ابتدائی سیشن میں فروخت کا رجحان غالب آگیا جس کے نتیجے میں 100 انڈیکس...
شائع January 3, 2025

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعے کو کاروباری سیشن کے پہلے نصف میں فروخت کے دباؤ کے بعد آخری گھنٹوں میں خریداری کا رحجان بحال ہوا ہے جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 467 پوائنٹس کے ساتھ بند ہوا ہے۔

بینچ مارک انڈیکس نے کاروبار کا آغاز منفی انداز میں جس کے سبب انڈیکس انٹرا ڈے کی کم ترین سطح 115,580.01 پوائنٹس تک گر گیا۔

تاہم کاروباری سیشن کے دوسرے نصف میں خریداری میں دلچسپی دیکھنے میں آئی جس کی بدولت انڈیکس نے ابتدا میں ہونے والی کمی کو نہ صرف پورا کیا بلکہ اختتام پر مثبت زون میں بند ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 467.33 پوائنٹس یا 0.4 فیصد اضافے کے ساتھ 117,586.98 پر بند ہوا۔

بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ سیمنٹ سیکٹر میں دباؤ اس شور پر تھا کہ سیمنٹ مینوفیکچررز کے درمیان مارکیٹ شیئر میں اضافے اور علاقائی فروخت میں تبدیلی کے لیے تنازع ہے تاکہ زیادہ برقرار رکھنے کی قیمت حاصل کی جا سکے جہاں کچھ کمپنیاں مبینہ طور پر دوسروں کے حجم پر قبضہ کر رہی ہیں جس سے اس شعبے میں بے چینی پیدا ہو رہی ہے۔

تاہم ٹریڈنگ سیشن کی دوسری ششماہی میں سرمایہ کاروں کے پاس عارضی طور پر قیمتیں کم ہونے پر خریداری کے لیے دستیاب لیکویڈیٹی تک رسائی حاصل تھی۔

انڈیکس میں سب سے زیادہ مثبت حصہ فرٹیلائزر سیکٹر کا رہا کیونکہ ای ایف ای آر ٹی، ایف ایف سی، ڈی اے ڈبلیو ایچ اور اینگرو نے مجموعی طور پر انڈیکس میں 911 پوائنٹس کا حصہ شامل کیا۔

ٹاپ لائن سیکورٹیز نے کہا ہے کہ فرٹیلائزر سیکٹر میں یہ دلچسپی دسمبر 2024 میں ماہانہ بنیادوں پر ترسیل کی تعداد میں 53 فیصد متوقع اضافے کی وجہ سے تھی۔

انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز نے ایک نوٹ میں کہا کہ شیئرز خاص طور پر سائیکلیکلز، سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع پیش کرتے ہیں کیونکہ ملک بتدریج استحکام سے ترقی کی جانب منتقل ہو رہا ہے۔

یاد رہے کہ جمعرات کو پی ایس ایکس میں اتار چڑھاؤ کا رجحان دیکھا گیا، بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 111 پوائنٹس کے اضافے سے 117119 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بین الاقوامی سطح پر جمعہ کو ایشیائی حصص میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کا مقصد 2025ء کے مایوس کن آغاز سے بچنا ہے۔ دریں اثنا، ڈالر متعدد کرنسیوں کے مقابلے میں دو سال کی بلند ترین سطح پر موجود ہے کیونکہ سرمایہ کار امریکی نرخ کے طویل عرصے تک بلند رہنے سے پریشان ہیں۔

ایم ایس سی آئی کا انڈیکس برائے ایشیا پیسیفک حصص (جاپان کے علاوہ) 0.33 فیصد بڑھ گیا، لیکن ہفتے کے دوران تقریباً 1 فیصد کی کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔ یہ انڈیکس 2024 میں تقریباً 8 فیصد بڑھا۔ یاد رہے کہ جاپان کی مارکیٹیں ایک ہفتے کے لیے بند ہیں۔

جمعرات کو چین کی معیشت کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش اور اس ماہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدارت کے آغاز پر ممکنہ تجارتی جنگ کے امکان کو اجاگر کرنے کے بعد چین کے حصص میں جمعہ کو استحکام رہا۔

”چین کا بلیو چپ سی ایس آئی 300 انڈیکس جمعرات کو 2016 کے بعد نئے سال کے سب سے کمزور آغاز کے بعد ابتدائی ٹریڈنگ میں 0.16 فیصد بڑھ گیا، جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 0.19 فیصد بڑھ گیا۔“

وال اسٹریٹ پر جمعرات کو امریکی حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ۔ ٹیسلا کے حصص میں 6.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

“مایوس کن ماحول 2024 کے کمزور اختتام کے بعد سامنے آیا ہے، جو مصنوعی ذہانت کے گرد ترقی کی توقعات، فیڈرل ریزرو کی جانب سے ممکنہ شرح سود میں کمی، اور حالیہ دنوں میں آنے والی ٹرمپ انتظامیہ کی ممکنہ ڈی ریگولیشن پالیسیوں سے پیدا ہونے والی سال بھر کی ریلی کو متاثر کر رہا ہے۔

دریں اثناء جمعہ کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 8 پیسے کے اضافے کے ساتھ 278 روپے 56 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم جمعرات کے روز 1,037.86 ملین سے کم ہو کر 935.78 ملین رہ گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 46.57 ارب روپے سے کم ہو کر 39.62 ارب روپے رہ گئی۔

ورلڈ کال ٹیلی کام 73.23 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی، اس کے بعد سنرجیکو پی کے 57.33 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور فوجی سیمنٹ 54.38 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

 ۔
۔

جمعہ کو 456 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 167 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 246 میں کمی جبکہ 43 میں استحکام رہا۔

Comments

200 حروف