مذاکرات کا دوسرا دور: پی ٹی آئی نے ’مطالبات کی فہرست‘ پر عمران خان سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہوگیا ہے جس پر پارٹی نے مطالبات کی فہرست پر اپنے بانی عمران خان سے مشاورت کرنے سے متعلق حکومت سے مزید وقت مانگا ہے۔
مذاکرات کا تیسرا دور آئندہ ہفتے قومی اسمبلی میں ہوگا۔
دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور 23 دسمبر کو ہوا تھا جس میں حکومت نے پی ٹی آئی سے آئندہ اجلاس میں اپنے مطالبات کا چارٹر پیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
پی ٹی آئی سے توقع کی جا رہی تھی کہ اس کے مطالبات میں ”سیاسی قیدیوں“ کی رہائی اور 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر عدالتی کمیشن قائم کرنے جیسے نکات شامل ہوں گے۔
تاہم، پی ٹی آئی کی کمیٹی نے مطالبات پیش کرنے کے بجائے حکومت سے درخواست کی کہ وہ اگلے ہفتے بات چیت کے لیے نئے تاریخ مقرر کرے کیوں کہ پی ٹی آئی وفد فہرست تیار کرنے کیلئے اپنے بانی عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت کا خواہشمند ہے۔
قبل ازیں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق 2 جنوری کو وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیموں کے درمیان ان کیمرہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔
اسپیکر ایاز صادق نے اپنے افتتاحی کلمات میں مذاکراتی کمیٹی کے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہماری مذاکراتی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہے، کچھ ارکان پہلے اجلاس میں شرکت کرنے سے قاصر تھے، تاہم ابتدائی ملاقات انتہائی مثبت اور خوشگوار ماحول میں ہوئی۔
ایاز صادق نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا کردار سہولت کار کا ہے اور امید ہے کہ مذاکرات میں شامل تمام فریق مثبت انداز میں آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں اور پاکستان کو درپیش چیلنجز کو حل کرنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، ملک کے اہم مسائل کو حل کرنے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔
پی ٹی آئی کی وفد میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور، پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اسد قیصر، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر راجہ ناصر عباس جعفری اور پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ شامل ہیں۔
حکومت کی نمائندگی مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی، پیپلز پارٹی کے ایم این ایز راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کر رہے ہیں۔
Comments