دسمبر میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی فروخت 1.28 ملین ٹن رہی جو سالانہ بنیادوں پر 3 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

بروکریج ہاؤس عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کے سینئر ریسرچ تجزیہ کار اقبال جاوید نے جمعرات کو ایک رپورٹ میں کہا کہ سپلائی میں اضافے کی وجہ ایچ ایس ڈی [ہائی اسپیڈ ڈیزل] کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایچ ایس ڈی کی خریداری میں یہ اضافہ خوردہ قیمت میں سالانہ بنیادوں پر 9 فیصد کمی اور ایران سے اسمگل شدہ ڈیزل کی کمی کی وجہ سے طلب بڑھنے کے سبب ہوا ہے۔

دسمبر 2024 میں پٹرول (ایم ایس) کی کھپت میں سالانہ بنیادوں پر 1 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور یہ 0.57 ملین ٹن پر مستحکم رہی۔

دوسری جانب دسمبر 2024 میں ایچ ایس ڈی سپلائی 0.57 ملین ٹن رہی جو گزشتہ برس کے اس عرصے میں 0.51 ملین ٹن تھی۔

دریں اثنا فرنس آئل (ایف او) کی فروخت کا حجم سالانہ بنیادوں پر 48 فیصد کم ہو کر 0.04 ملین ٹن تک پہنچ گیا جبکہ یہ گزشتہ برس کی اس مدت کے دوران 0.08 ملین ٹن تھا۔

اقبال جاوید نے کہا کہ یہ کمی فرنس آئل پر مبنی بجلی کی پیداوار کی کم طلب کی وجہ سے ہے۔

ماہانہ بنیادوں پر دسمبر کے دوران پی او ایل مصنوعات کی طلب میں 19 فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ نومبر میں یہ تعداد 1.58 ملین ٹن تھی۔

اقبال جاوید نے کہا کہ ماہانہ بنیادوں پر کمی شدید سردیوں کے موسم کی وجہ سے نقل و حرکت میں کمی اور ربیع کے موسم کے لئے نومبر میں ایچ ایس ڈی کی زیادہ طلب کی وجہ سے تھی۔

مالی سال 2025ء کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی مجموعی فروخت 4 فیصد اضافے کے ساتھ 8.03 ملین ٹن رہی جو گزشتہ برس کے اس عرصے کے دوران 7.68 ملین ٹن تھی۔

مصنوعات کے اعتبار سے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایم ایس اور ایچ ایس ڈی میں اضافہ ہوا، جبکہ ایف او کی فروخت میں کمی آئی۔ ایم ایس، ایچ ایس ڈی، اور ایف او کی والیومیٹرک فروخت بالترتیب 3.75 ملین ٹن، 3.46 ملین ٹن، اور 0.35 ملین ٹن رہی۔

کمپنی کے اعتبار سے پی ایس او کی فروخت سالانہ بنیادوں پر کم ہوکر دسمبر میں 0.57 ملین ٹن رہی۔

اسی طرح اٹک پیٹرولیم لمیٹڈ (اے پی ایل) کی پیداوار بھی سالانہ بنیادوں پر 14 فیصد کم ہوکر 0.11 ملین ٹن رہ گئی۔ جبکہ شیل اور ہیسکول کی ترسیل میں بالترتیب 5 فیصد اور 59 فیصد سالانہ بہتری آئی اور دسمبر میں یہ 0.09 ملین اور 0.04 ملین ٹن رہی۔

Comments

200 حروف