پاکستان

حکومت 6 ماہ میں معاشی اہداف حاصل کرلے گی، وزیراعظم

  • حکومت کو گرانے کی کوششوں اور سیاسی بے چینی کے باوجود پاکستان نے کامیابی کے ساتھ معاشی استحکام حاصل کیا، شہباز شریف
شائع January 2, 2025

پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز کہا کہ حکومت کو گرانے کی کوششوں اور سیاسی بے چینی کے باوجود پاکستان نے کامیابی کے ساتھ معاشی استحکام حاصل کیا اور اپنے مالیاتی اہداف پورے کیے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی کہ حکومت اپنی اقتصادی اہداف آئندہ چھ ماہ میں حاصل کرے گی، جو اقتصادی ٹیم کی ’انتھک‘ محنت کا نتیجہ ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، انہوں نے پاکستان کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر دو سالہ دور کو، جو یکم جنوری 2025 سے شروع ہوگا، سفارتی محاذ پر ایک اہم کامیابی قرار دیا۔

اجلاس کے آغاز میں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کابینہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی رکنیت کے بارے میں بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم آفس میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ”وفاقی کابینہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر پاکستان کے دور کے آغاز کو سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔“

شہباز شریف نے ہدایت دی کہ گوادر بندرگاہ سے گزشتہ تین ماہ کے دوران سرکاری شعبے کی درآمدات کی تفصیلات آئندہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیں۔

دریں اثناء وزیرِ اعظم نے کہا کہ مظاہرین نے معیشت کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، لیکن ہم مالیاتی منظرنامے کو بہتر کرنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے دسمبر کے ٹیکس وصولی کے ہدف کا 97 فیصد حاصل کیا، جو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرتا ہے۔

انہوں نے وسائل متحرک کرنے میں حکام کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ متبادل تنازعات کے حل (اے ڈی آر) کے اقدامات سے 72 ارب روپے کی اہم شراکت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی انتظامیہ تعریف کی مستحق ہے، حالانکہ مقررہ اہداف اور اصل وصولیوں میں کافی فرق موجود ہے۔

شہباز شریف نے کراچی پورٹ کے آپریشنز کی ڈیجیٹائزیشن کی تعریف کی، جو بل گیٹس فاؤنڈیشن کے 60 لاکھ ڈالر کے گرانٹ کے ذریعے ممکن ہوا اور کنٹینرز کی پروسیسنگ کے وقت میں 39 فیصد کمی کا باعث بنا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اداروں اور فوج کی جانب سے کیے گئے اقدامات نے چینی اور پیٹرولیم کی غیر قانونی نقل و حمل کو مؤثر طریقے سے روکا، جس سے ملک کو اضافی چینی برآمد کرنے کی اجازت ملی۔

غیر ملکی ترسیلات کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں 15 ارب ڈالر وصول کیے، اور اگر یہ رجحان جاری رہا تو ترسیلات 35 ارب ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہیں، جو کہ ایک قومی ریکارڈ ہوگا۔

انہوں نے کہا، ”آپ کو پچھلے نو مہینوں کی کامیابیوں سے حوصلہ افزائی محسوس کرنی چاہیے، اور جیسا کہ میں نے کہا، ترقی برآمدات پر منحصر ہے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ معاشی ترقی کے لیے برآمدات پر مبنی ترقی کو اپنانا ضروری ہے، کیونکہ اس کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے۔

”اس تناظر میں، میرا خیال ہے کہ ہمیں اپنی ترقی کے شعبے کو فروغ دینا چاہیے […] استحکام حاصل کر لیا گیا ہے اور اب ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔“ انہوں نے پانچ سالہ منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ، نئے سال کے لیے یہ فائدہ مند ہوگا کہ ہم راستے پر رہیں اور منصوبے میں طے کردہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کریں۔

شہباز شریف نے ان کامیابیوں کو تسلیم کرتے ہوئے دہشت گردی کے دوبارہ ابھرنے پر تشویش کا اظہار کیا، اور افغان حکومت کی جانب سے شدت پسندوں کی رہائی کو اس کے پیچھے ایک وجہ قرار دیا، جن میں سے کچھ پاکستان میں داخل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سیکورٹی فورسز اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے روزانہ قربانیاں دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شفافیت اور دیانت داری ملک کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے ضروری ہے، اور نو مہینوں کی حکومت گزر چکی ہے، اور کوئی بھی اسکینڈل سامنے نہیں آیا۔

انہوں نے آنے والے چیلنجز کو تسلیم کرتے ہوئے تمام شراکت داروں سے ملک کی خوشحالی کے لیے متحد ہونے کی اپیل کی۔

کابینہ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (تنظیم نو) ایکٹ کے سیکشن 3(7) میں ترامیم سے متعلق قانون سازی کے لیے اصولی منظوری دی، جیسا کہ کابینہ ڈویژن/سیکریٹریٹ کی سفارش پر تجویز کیا گیا۔

کابینہ نے انفارمیشن گروپ کے افسران کو بیرون ملک پاکستان کے سفارتی مشنز میں پریس افسران کے طور پر تعینات کرنے کے ضوابط کی منظوری دی، جو وزارت اطلاعات کی جانب سے تجویز کیے گئے تھے۔ ان ضوابط سے پاکستان کے غیر ملکی مشنز میں انفارمیشن گروپ کے افسران کی تعیناتی کے لیے زیادہ شفاف اور میرٹ پر مبنی عمل کو یقینی بنایا جائے گا۔

کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، ٹھٹھہ کی رجسٹریشن/تسلیم کی منظوری دی۔

کابینہ نے انسانی حقوق کے کیس نمبر 623-P/2017 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے اور وزارت قومی صحت کی سفارش کے پیش نظر زندگی بچانے والے طبی آلات کی قیمتوں کے تعین کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل نو کی منظوری دی۔

وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کی سفارش پر، کابینہ نے نیشنل فوڈ سیفٹی، اینیمل اینڈ پلانٹ ہیلتھ اتھارٹی بل کو پارلیمنٹ بھیجنے کی منظوری دی۔

کابینہ نے 17 دسمبر 2024 کو ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔ تاہم، شہریت ایکٹ میں ترامیم کی منظوری ملتوی کر دی گئی۔

کابینہ نے 18 دسمبر کو ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی منظوری دی۔ کابینہ نے 24 دسمبر کو ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیت کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2025

Comments

200 حروف