کرم تنازع: گرینڈ جرگے نے فریقین کی رضامندی سے امن معاہدے پر دستخط کر دیے
- فریقین مورچوں کو ختم اور اپنے ہتھیار حوالے کرنے پر متفق
آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق ضلع کرم میں متحارب فریقین نے علاقے میں جنگ بندی کے لیے تین ہفتوں سے زائد کی کوششوں کے بعد بالآخر امن معاہدے پر دستخط کردیے۔
بدھ کے روز فریقین ایک معاہدے پر پہنچے اور باہمی مشاورت کے بعد 14 نکاتی امن معاہدے پر دستخط کیے، جس میں دونوں فریقین کے 45 نمائندوں نے حصہ لیا۔
کوہاٹ میں گرینڈ جرگے کی ثالثی میں امن معاہدہ طے پایا جو 3 ہفتوں سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی امن کوششوں کے بعد آج اختتام پذیر ہوا۔
جرگے کے ایک رکن ملک ثواب خان نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں کے خدشات کو کافی حد تک دور کر دیا گیا ہے۔ معاہدے کا باضابطہ اعلان گورنر ہاؤس پشاور میں کیا جائے گا۔
معاہدے کے ایک حصے کے طور پر دونوں فریق مورچے ختم کریں گے اور اپنے ہتھیار حوالے کریں گے۔
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز تقاریر اور اشتعال انگیز مواد پر سخت پابندی ہوگی تاکہ تفرقہ انگیز بیانیے کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔
امن کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو احتساب کے لیے حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔
امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے دونوں فریق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ قریبی تعاون کریں گے۔
اس سے قبل گرینڈ جرگہ دونوں اطراف سے اراکین کی عدم موجودگی کے باعث منگل کو بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردیا گیا تھا۔
پیر کے روز خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ صوبائی حکومت کرم کے مسئلے کا پائیدار اور طویل المیعاد حل تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ فریقین میں سے ایک کے ساتھ مشاورت کے لئے 2 دن کے وقفے کے بعد منگل کو دوبارہ شروع ہوگا۔
انہوں نے دونوں فریقوں کے درمیان معاہدے کے امکانات کے بارے میں امید کا اظہار کیا تھا۔
Comments