کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت 10 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے جو موجودہ دوطرفہ تجارت کے حجم 2.4 ارب ڈالر سے نمایاں اضافہ ہے۔
جنید نقی نے نشاندہی کی کہ موجودہ تجارتی حجم میں پاکستان کا حصہ ایک تہائی کم ہے۔
انہوں نے عالمی پابندیوں کے باوجود ایران کی تجارت کی متاثر کن کارکردگی کو اجاگر کیا جو 100 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے اور دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان مزید تعاون کے امکانات پر زور دیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایران کے تجارتی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کی سربراہی قزوین چیمبر آف کامرس ، انڈسٹری ، مائنز اور ایگری کلچر کے چیئرمین جعفر الہ وردیہا اور ایرانی قونصلیٹ کے کمرشل اتاشی مراد نعمتی کر رہے تھے
اس موقع پر کاٹی کے سینئر نائب صدر اعجاز شیخ، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین راشد صدیقی، سابق چیئرمین گلزار فیروز اور ایرانی وفد کے مختلف ارکان بشمول مہدی جباری، وحید اصغر، احمد شایان، مصطفی جعفری، سیفرنیج، عطاء اللہ علیجانی، امیر شاہ محمدی، محسن رضائی، سید امیر محمد قتیبی، اسماعیل غفاری، امیر حسین مصطفی زادہ اور دیگر نے شرکت کی۔
جنید نقی نے ایران کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی تاریخی اور تزویراتی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران وہ پہلا ملک تھا جس نے آزادی کے بعد پاکستان کو تسلیم کیا۔ انہوں نے ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، چمڑے اور غذائی مصنوعات جیسے اہم شعبوں میں دستیاب وسیع مواقع کی نشاندہی کی جہاں تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
جنید نقی نے اعلان کیا کہ کاٹی کا ایک تجارتی وفد ایران ایکسپو 2025 میں شرکت کرے گا۔
انہوں نے پاکستانی برآمد کنندگان اور صنعت کاروں کو بھی دعوت دی کہ وہ ایرانی ہم منصبوں کے ساتھ زیادہ فعال طور پر مشغول رہیں اور مکمل حمایت اور رہنمائی کی پیش کش کریں۔ انہوں نے کہا کہ کاٹی پاکستان میں ایک اہم صنعتی زون کی نمائندگی کرتا ہے، جہاں سرفہرست برآمد کنندگان رہتے ہیں جو ایرانی سرمایہ کاروں کی مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔
جعفر الہ وردیہا نے ایران کے سستے توانائی کے وسائل اور نقل و حمل کے کم اخراجات کی وجہ سے مشرق وسطیٰ کی مارکیٹ تک پاکستان کی اسٹریٹجک رسائی کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان اہم تجارتی مواقع کا ذکر کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments