انگریزی صحافت کے ممتاز نام اور بزنس ریکارڈر گروپ کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو ارشد اے زبیری کو پیر کے روز ڈی ایچ اے فیز 8 قبرستان میں غمزدہ خاندان، رشتہ داروں اور دوستوں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ارشد زبیری طویل علالت کے بعد اتوار کو 72 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ اور تین بچے شامل ہیں، جو ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا شکار ہیں۔ نماز جنازہ ڈی ایچ اے میں زمزمہ پارک کے قریب نور الاسلام مسجد میں ادا کی گئی۔
1952 میں پیدا ہونے والے ارشد زبیری نے 1973 میں امریکہ سے مکینیکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ 1974 ء میں انہوں نے بزنس ریکارڈر گروپ کی اپیکس پرنٹری میں ٹیکنیکل ڈائریکٹر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی۔
بزنس ریکارڈر کے ساتھ ان کی وابستگی 1981 میں اس کے پرنٹر اور پبلشر کی حیثیت سے شروع ہوئی۔ 1983 تک ، انہوں نے کاغذ کی پیداوار کو جدید بنانے میں اہم کردار ادا کیا ، گرم دھات سے کولڈ سیٹ کمپیوٹرائزڈ فلم ٹائپ سیٹنگ میں منتقل ہوا۔
ان کی قیادت میں ان کے مرحوم والد ایم اے زبیری کی جانب سے قائم کردہ بزنس ریکارڈر نے تیزی سے ترقی کی اور پاکستان کے اہم کاروباری اور مالیاتی روزنامہ کے طور پر اپنی ساکھ کو مستحکم کیا۔ ان کے اداریوں نے پاکستان کی کنٹرولڈ معیشت کو ڈی ریگولیشن اور لبرلائزیشن کی وکالت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ارشد زبیری نے 2010 سے 2013 تک فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ٹیکس ریفارم کوآرڈینیشن (ٹی آر سی) کے رکن کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں اور ملک میں ٹیکس پالیسی اصلاحات میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے متعدد بار خدمات انجام دیں اور پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کے بانی رکن اور پہلے سیکریٹری جنرل تھے۔
ان کے انتقال پر سینئر سرکاری عہدیداروں، صحافی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندان سے تعزیت کی اور مرحوم کی مغفرت کے لیے دعا کی۔
ایک بیان میں پی بی اے کے ممبران اور عملے نے ارشد زبیری کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ارشد زبیری پی بی اے بورڈ کے انتہائی معزز رکن تھے۔
ایگزیکٹیو کمیٹی میں اپنے مختلف ادوار کے دوران ، انہوں نے براڈکاسٹرز کو درپیش متعدد چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کیا۔
پی بی اے ممبران نے ان کی گرانقدر خدمات کو سراہتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ ان کی مغفرت فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
انٹرنیشنل پاکستان (ٹی آئی پی) نے بھی ارشد اے زبیری کے انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ٹی آئی پی کے بانی سید عادل گیلانی نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ ارشد زبیری جو ٹرانسپیرنسی کے ایک اہم ٹرسٹی رہے ہیں وہ ایک شاندار دوست اور عظیم انسان تھے۔ ان کی رحلت اور صدمہ ہمیشہ دلی رہے گا۔
انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کے چانسلر بشیر جان محمد نے ارشد زبیری کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت کی دعا کی اور سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔
پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور، ڈائریکٹر ہیومن رائٹس ایڈوکیسی عبداللہ منصور، ڈائریکٹر ہیلپ لائن محمود تاجک اور سول سوسائٹی کے دیگر افراد نے بھی ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اسی طرح آل پاکستان پیپر مرچنٹس ایسوسی ایشن کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی نے ارشد زبیری کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرحوم کی روح کے لئے دلی تعزیت اور دعا کی۔
ایسوسی ایشن نے غمزدہ خاندان کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اس مشکل وقت میں انہیں طاقت اور سکون ملے۔
علاوہ ازیں کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی، سیکرٹری محمد سہیل افضل خان اور گورننگ باڈی کے دیگر اراکین نے ارشد اے زبیری کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان میں پریس کلب کے عہدیداروں نے صحافت میں ان کی گراں قدر خدمات کو اجاگر کیا۔
کے پی سی حکام نے زبیری کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منیم ظفر خان اور سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری، سینئر ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب احمد نے بھی ارشد اے زبیری کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے مرحوم کی مغفرت اور سوگوار خاندان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔ نماز جنازہ میں سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری نے بھی شرکت کی۔
ارشد اے زبیری کی وراثت ایک مخلص صحافی اور معاشی اصلاحات کے حامی کی حیثیت سے ملک بھر کے ساتھیوں، دوستوں اور مداحوں کو یاد رہے گی۔
مرحوم ارشد زبیری کیلئے فاتحہ خوانی 31 دسمبر کو عصر اور مغرب کے درمیان اولڈ کلفٹن کراچی میں زبیری خاندان کی رہائش گاہ پر کی جائے گی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024
Comments