1200 میگاواٹ بجلی: چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ یونٹ 5 کی تعمیر کا آغاز
- پاکستان اٹامک انرجی کمیشن، جو ملک میں جوہری پلانٹس کا آپریٹر ہے، نے پاکستان نیوکلئیر ریگولیٹری اتھارٹی ( پی این آر اے) کی جانب سے لائسنس جاری کیے جانے کے بعد کنکریٹ ڈالنے کی تقریب کا اہتمام کیا
وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حکومت نے چشمہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹ یونٹ 5 (سی 5) کی تعمیر کا آغاز کردیا ہے جس سے 1200 میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی۔
یونٹ 5 (سی فائیو) کی پہلی کنکریٹ کی تقریب چشمہ (میانوالی) میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال تھے۔
پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی (پی این آر اے) کی جانب سے لائسنس جاری کیے جانے کے بعد پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) نے اس تقریب کی منصوبہ بندی کی تھی جس کے تحت تعمیراتی مرحلے کو باضابطہ طور پر شروع کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
احسن اقبال نے کہا کہ چین کے تعاون سے سی فائیو جیسے میگا پراجیکٹس کی ترقی پاکستان کی معیشت پر چینی قیادت کے اعتماد اوربھروسے کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری توانائی کے شعبے کو مضبوط کرتی ہے اور بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے اور تکنیکی منصوبوں میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر پاکستان کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 1200 میگاواٹ صلاحیت کے حامل سی فائیو کے اضافے سے جوہری توانائی کے شعبے میں مزید اضافہ ہوگا اور پاکستان کی توانائی کی حکمت عملی کی بنیاد کے طور پر اس کی پوزیشن مستحکم ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان کے نیوکلیئر پاور پلانٹس بشمول چشمہ کے 4 آپریشنل یونٹس (سی 1، سی 2، سی 3 اور سی 4) اور کراچی میں 2 پاور پلانٹس نیشنل گرڈ میں 3530 میگاواٹ سے زائد کا حصہ ڈال رہے ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہ بجلی ملک کی صاف اورگرین انرجی کا ایک اہم حصہ ہے، درآمد شدہ فوسل فیول پر ہمارا انحصار کم کرتا ہے اور توانائی کی لاگت کو کمی لاتا ہے.
انہوں نے کہا کہ جوہری توانائی نہ صرف سستی ہے بلکہ قابل بھروسہ بھی ہے اور پلانٹس ایک بار ایندھن بھرنے کے بعد 18 ماہ تک مسلسل کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ اسے پائیدار توانائی کے مستقبل کے لئے ایک مثالی بیس لوڈ آپشن بناتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے صنعت، زراعت، بنیادی ڈھانچے اور کان کنی سمیت اہم شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کی راہیں کھلیں گی، معاشی ترقی کو فروغ ملے گا اور پاکستان میں ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ فائیو ایز نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت جوہری توانائی کو موثر، سستی اور ماحول دوست توانائی کے حل پر پاکستان کی توجہ سے ہم آہنگ کیا گیا ہے۔
اس حکمت عملی میں برآمدات، ای پاکستان، مساوات اور بااختیاری، ماحولیات، خوراک اور پانی کے تحفظ اور توانائی اور بنیادی ڈھانچے پر زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا ایک اہم مقصد پاکستان کو جدت طرازی اور تکنیکی مہارت سے چلنے والی ٹیکنو اکانومی میں تبدیل کرنا ہے۔
احسن اقبال نے پاکستان اور چین کے درمیان بین الاقوامی مارکیٹ کے لئے نیوکلیئر پاور پلانٹس کے ڈیزائن، ترقی اور پیداوار کے لئے مشترکہ منصوبے تلاش کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اس طرح کے تعاون سے پاکستان اور چین گلوبل نیو کلیئر انرجی سلوشنز میں قائدانہ کردار ادا کریں گے جبکہ نئے معاشی مواقع پیدا ہوں گے۔
تقریب میں اسٹریٹجک پلانز ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل یوسف جمال، پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیدونگ، سی این این سی کے نائب صدر ژانگ کائی، وفاقی سیکرٹریز اور چین کے مندوبین نے بھی شرکت کی۔
Comments