پاکستان

جولائی تا ستمبر جی ڈی پی میں 0.92 فیصد اضافہ ریکارڈ، گزشتہ مالی سال شرح ترقی 2.5 فیصد رہی

  • مالی سال 25 کی پہلی سہ ماہی میں زراعت، صنعت اور خدمات کی شرح نمو بالترتیب 1.15 فیصد، منفی 1.03 فیصد اور 1.43 فیصد رہی۔
شائع December 30, 2024

ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 25-2024 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 0.92 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی (این اے سی) کے اجلاس کے بعد ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق زراعت، صنعت اور خدمات کے شعبوں میں ترقی کی شرح بالترتیب 1.15 فیصد، منفی 1.03 فیصد اور 1.43 فیصد رہی۔

مزید برآں کمیٹی نے مالی سال 24-2023 کے دوران جی ڈی پی کی تازہ ترین شرح نمو 2.50 فیصد رہنے کی منظوری دی جو پہلے 2.52 فیصد تھی۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا کہ اہم فصلوں میں 17.02 فیصد سے 17.12 فیصد تک بہتری کے باوجود زراعت میں تازہ ترین نمو 6.36 فیصد سے کم ہوکر 6.18 فیصد ہوگئی ہے جس کی بنیادی وجہ جنگلات میں 3.05 فیصد سے منفی 0.89 فیصد تک کمی ہے جس کی بنیادی وجہ لکڑی کی کم پیداوار ہے۔

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے بتایا کہ پہلی سہ ماہی کے دوران فصلوں میں 5.93 فیصد کمی آئی ہے۔ اہم فصلوں میں 11.19 فیصد کمی کی وجہ کپاس (منفی 29.6 فیصد)، مکئی (منفی 15.6 فیصد)، چاول (منفی 1.2 فیصد) اور گنا (منفی2.2 فیصد) کی پیداوار میں کمی ہے۔ دریں اثنا، صنعت میں سکڑاؤ کی شرح 24-2023 کی پہلی سہ ماہی میں 4.43 فیصد سے کم ہوکر 25-2024 کی پہلی سہ ماہی میں 1.03 فیصد رہ گئی ہے۔

پہلی سہ ماہی کے دوران خدمات کے شعبے میں 1.43 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 2.16 فیصد تھا جس کی وجہ ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ (0.51 فیصد)، رہائش اور خوراک کی خدمات (4.58 فیصد)، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن (5.09 فیصد)، رئیل اسٹیٹ کی سرگرمیاں (4.22 فیصد)، تعلیم (2.03 فیصد)، انسانی صحت اور سماجی کام کی سرگرمیاں (5.60 فیصد) اور دیگر نجی خدمات (3.30 فیصد) ہیں۔

معیشت کا حجم

نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مالی سال24-2023 کے لیے قومی کھاتوں کا مجموعی حجم 105.6 ٹریلین روپے یعنی 373.3 ارب ڈالر ہے۔ مزید برآں روپے میں فی کس آمدنی 472,263/- یعنی 1,669 ڈالر ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 17-2016 سے آگے کی فی کس آمدنی کی سیریز کو 2023 کی مردم شماری پر مبنی آبادی کے ذرائع سے حاصل کردہ پسماندہ اور آئندہ تخمینوں کی وصولی کے بعد نظر ثانی کی جائے گی۔

اس سے قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مالی سال 2025 میں پاکستان کی جی ڈی پی شرح نمو 3.2 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا تھا جو مالی سال 2024 میں 2.4 فیصد تھی۔

Comments

200 حروف