دسمبر میں مہنگائی کی شرح 4 سے 5 فیصد رہنے کا امکان، وزارت خزانہ
وزارت خزانہ نے جمعہ کو پیش گوئی کی ہے کہ دسمبر میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 4 سے 5 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک میں وزارت خزانہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ “محنت سے حاصل کیا گیا اقتصادی استحکام ریمیٹنس اور برآمدات کی آمدنی کے ساتھ مناسب درآمدات کی بدولت جاری رہنے کی توقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے شرح مبادلہ میں استحکام آئے گا اور افراط زر پر قابو پایا جائے گا جو دسمبر 2024 تک 4.0 سے 5.0 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسے زرِمبادلہ کی شرح میں استحکام اور افراط زر کی روک تھام سے مزید تقویت ملے گی، جو دسمبر 2024 کیلئے 4.0-5.0 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔
پاکستان میں افراط زر اہم اور مستقل معاشی چیلنج رہا ہے۔ گزشتہ سال مئی میں، صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی ) کی افراط زر کی شرح 38 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچی تھی۔ تاہم اس کے بعد سے یہ شرح نیچے کی جانب گامزن ہے ۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق نومبر 2024 میں سالانہ بنیاد پر پاکستان میں مہنگائی کی شرح مئی 2018 کے بعد سے کم ترین سطح 4.9 فیصد رہی جو اکتوبر 2024 کے مقابلے میں بھی کم ہے جب یہ 7.2 فیصد تھی۔
فنانس ڈویژن نے اپنی رپورٹ میں امید ظاہر کی ہے کہ دسمبر میں زری پالیسی میں مزید نرمی سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ مل سکتا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے پالیسی ریٹ کو 200 بی پی ایس کم کرکے 13 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مجموعی طور پر گزشتہ پانچ مسلسل مانیٹری پالیسی فیصلوں کے دوران جون سے پالیسی ریٹ میں 900 بی پی ایس کی کمی واقع ہوئی ہے۔
وزارت خزانہ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ قرضوں کی بڑھتی ہوئی مانگ ، خاص طور پر نجی شعبے کی طرف سے ، معیشت میں بڑھتے ہوئے اعتماد کا ایک مثبت اشارہ ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس رفتار میں تیزی آئے گی جس سے آنے والے مہینوں میں پیداوار کی بلند سطح کو فروغ ملے گا اور معاشی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
اس کے علاوہ جولائی تا اکتوبر بہتر مالی کارکردگی، زیادہ آمدنی اور دانشمندانہ اخراجات کے انتظام کی وجہ سے توقع ہے کہ ترقیاتی اخراجات کے لئے مالی گنجائش پیدا ہوگی اور مستقبل میں پائیدار اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔
زراعت
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ حکومت کسانوں کو مطلوبہ پیداوار کی سطح حاصل کرنے میں سہولت فراہم کر کے فصل کی پیداوار کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے آگاہ ہے۔
تاہم، موسمی حالات چیلنجز پیش کرسکتے ہیں، کیونکہ معمول سے کم بارشیں ربی فصلوں جیسے گندم اور جو کی اہم ابھرتی ہوئی مرحلے میں پانی کی کمی کا باعث بن سکتی ہیں۔
لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم)
وزارت نے نوٹ کیا کہ اگرچہ بعض شعبوں میں چیلنجز کے باوجود جو منفی زون میں ہیں، اکتوبر میں بڑے شعبوں کی مستحکم کارکردگی نے لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کو متاثر کن انداز میں آگے بڑھایا۔
مزید برآں نومبر میں آٹوموبائل اور سیمنٹ کے شعبوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس سے ان کے متعلقہ صنعتوں کو تقویت ملی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صنعتی شعبوں کے ممکنہ اثرات اور باہمی ربط سے ترقی کے وسیع تر راستے کو تقویت مل سکتی ہے۔
Comments