پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا میں 3 الگ الگ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران ایک فوجی افسر شہید جبکہ 13 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکورٹی فورسز نے ضلع بنوں کے علاقے جانی خیل میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا اور دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر انداز میں ہدف بنایا، کارروائی کے دوران 2 دہشتگرد مارے گئے۔

بیان کے مطابق ضلع شمالی وزیرستان میں ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں فائرنگ کے تبادلے میں 5 خوارج ہلاک ہوئے۔

بیان کے مطابق آپریشن کے دوران آٹھ عسکریت پسند زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جنوبی وزیرستان میں ہونے والے تیسرے آپریشن میں فوجی جوانوں نے 6 دہشتگردوں کو واصل جہنم کیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران اپنے دستوں کی قیادت کرنے والے افسر میجر محمد اویس(عمر: 31 سال، رہائشی ضلع نارووال) مردانہ وار لڑائی کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ علاقے میں موجود دیگر دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

پاک فوج کے ترجمان ادارے کے مطابق سیکورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

ایک متعلقہ پیشرفت کے طور پر، دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے سرحدی علاقے میں محتاط انداز میں مستند انٹیلی جنس کی اطلاعات پر آپریشن کیا۔

ستمبر 2021 میں افغان طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے پاکستان میں دہشت گردی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

پاکستان متعدد مواقع پر کابل سے مطالبہ کر چکا ہے کہ وہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف کارروائی کرے جو پاکستان میں حملے کرنے کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہی ہے۔

Comments

200 حروف